الیگزینڈر ریلوے پل

الیگزینڈر ریلوے پل وزیر آباد

الیگزینڈر ریلوے پل
وزیر آباد محبتوں کا شہر وزیر آباد یوں تو یہ شہر دنیا بھر میں اپنے کیٹلری بنانے کی پہچان رکھتا ہے اس کے ساتھ یہ تاریخی شہر بھی ہے جس کا نام بھی تاریخی ہے ہم اس شہر کا زکر کرنے کے علاوہ حال ہی میں ایک خوبصورت جھیل کا زکر بھی کر چکے ہیں جس کی پوسٹ کچھ دن پہلے گھیمن جھیل کے نام سے ہوٸی تھی اس کے اوپر بھی یہ ایک خوبصورت ریلوے پل موجود ہے لیکن اس پوسٹ میں زکر کیا جانے والا پل ریلوے کا ہی ہے لیکن یہ دریا چناب پہ واقع ہے پشاور کراچی ریلوے لاٸن پہ موجود وزیر آباد جنکشن کے بعد آنے والا یہ پل بھی بہت خوبصورت ہے
1 نومبر 1871 میں اس کو بنانے کا آغاز کیا گیا جس کا افتتاح 26 جنوری 1876 کیا گیا تقریباً 400 میٹر لمبے اس پل میں 18 سپینز بناۓ گے جن کا آپسی فاصلہ 43 میٹر کے قریب ہے
اس پل کو بنانے کا مقصد لاہور کو گجرات اور جہلم سے جوڑنا تھا اس پل کو پہلے میٹر گیج ریلوے لاٸن کے طور تعمیر کیا گیا تھا لیکن دوسال بعد اسے براڈ گیج ریلوے لاٸن کے حساب سے اپگریڈ کیا گیا یہ پل وزیر آباد اور گجرات کے درمیان واقع ہے
یاد رہے اسی دوران تین ریلوے پل تعمیر کیے گے تھے اس پل کے علاوہ سراۓ عالمگیر اور جہلم کے درمیان اور تیسرا پل لاہور اور شاہدرہ کے درمیان بنایا گیا ان تین پلوں کے درمیان فاصلہ 103 کلو میٹر کا تھا
اس پل کے نیچے بہتا دریا چناب کیا نظارہ پیش کرتا ہے حد نگاہ تک پھیلا یہ دریا اوپر سے یہ پل اور ساتھ ہی گزرتی شاہرہ کا پل کمال کی سنری بناتے ہیں

اپنا تبصرہ لکھیں