کرنل باسمتی

کیا آپ جانتے ہیں کرنل باسمتی کیوں کہتے ہیں

کرنل باسمتی

کیا آپ جانتے ہیں کرنل باسمتی کے متعلق اسے کرنل باسمتی کیوں کہتے ہیں 1968 میں شروع ہونے والا اپنی نوعیت کا واحد چاول جسے آپ نے بے شمار مرتبہ کھایا ہو گا اور اس کا ثانی شاید ہی کہیں ہو نیچے موجود تصویر میں آپ جن صاحب کو دیکھ رہے ہیں یہ ہیں وہ کرنل مختار حسین صاحب جن کے سر اس چاول کا سہرا جاتا ہے کرنل باسمتی کہ موجد یہ ہیں کیونکہ سب سے پہلے کرنل باسمتی کرنل مختار صاحب نے اپنی زمین میں کاشت کیا اور اس چاول کو ملک بھر بلکہ دنیا میں ایک الگ پہچان ملی۔
(باسمتی لفظ کا زکر سب سے پہلے 1776 میں پیر وارث شاہ نے اپنی مشہور زمانہ کتاب۔ہیر وارث شاہ۔ میں کیا جس میں زکر ہے کہ کھیڑوں کی بارات کو جو کھانا دیا گیا اس میں زردہ اور باسمتی چاول شامل تھے)
کرنل مختار حسین صاحب کا تعلق گوجرانوالہ ڈویژن کہ خوبصورت شہر حافظ آباد سے تھا۔
کیا واقعہ ہی یہ چاول کرنل صاحب ہی کہ فارم ہی کی ایجاد ہے تو ہماری ریسرج کہ مطابق کالا شاہ کاکو میں موجود راٸس ریسرج انسٹیٹوٹ نے 1968 میں چاول کا ایک ایسا منفرد بیج تیار کیا جو اس سے پہلے موجود نہیں تھا
یاد رہے کرنل مختار حسین اس وقت گورنر پنجاب کہ اڈیشنل ڈپٹی کمشنر تھے کیونکہ کرنل صاحب خود بھی بڑے زمیندار تھے انہوں نے یہ بیج راٸس ریسرج سے لیا اور اپنے کھیتوں میں کاشت کیا جس نے بھرپور اور منفرد نتیجہ دیا اس چاول کی بھرپور پیداوار اور الگ خوشبو تھی جس کی وجہ سے اسے ۔باسمتی پاک۔ کہا گیا
کیونکہ کرنل صاحب نے سب سے پہلے اپنی زمینوں پہ اسے کاشت کیا اس لیے اس چاول کا نام کرنل باسمتی مشہور ہوا یاد رہے کرنل صاحب زمیندار تھے لیکن زرعی ساٸنسدان نہیں تھے
کرنل صاحب کی زمینوں سے ابتدا ہوۓ اور ارد گرد پھیلی اور دیگر زمینداروں نے جب اسے کاشت کرنا شروع کیا تو کرنل صاحب والے چاول کا نام لینے لگے جو بعد میں کرنل باسمتی مشہور ہوا
اس تحقیق کا حوالہ کالا شاہ کاکو راٸس ریسرج انسٹیٹوٹ کہ ڈاٸریکٹر چوہدری محمد رفیق جو کہ فیصل آباد زرعی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں اور زرعی ساٸنسدان بھی ہیں کی طرف سے ہے چوہدری رفیق صاحب سپر بناسپتی کہ موجد بھی ہیں جو چاول آج ملک کہ چالیس فیصد پیداوار کا حصہ ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں