جنوب مشرقی ایشیا میں بھارت کی بڑھتی ہوئی دفاعی سفارت کاری، چین کو ٹکر دینے کی تیاری

جنوب مشرقی ایشیا میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی دفاعی سفارت کاری، چین کو ٹکر دینے کی تیاری
گزشتہ ماہ فلپائن کے سکریٹری خارجہ اینریک منالو نے بھارت کا دورہ کیا تھا۔ یہ دورہ کئی وجوہات کی بنا پر قابل ذکر تھا۔ کئی علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد منالو نے اپنے ہم منصب ڈاکٹر ایس جے شنکر کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کیا.جس میں بحیرہ جنوبی چین پر 2016 کے ثالثی ایوارڈ کی حمایت کا اظہار کیا گیا، جس نے متنازعہ آبی گزرگاہ پر چین کے وسیع دعووں کو باطل کر دیا۔ یہ بھارت کے لیے پہلا واقعہ تھا کہ جو بحیرہ جنوبی چین کے تنازعات پر کبھی بھی اقوام متحدہ کے کنونشن آن دی لا آف سی (UNCLOS) کی حمایت کے وسیع اظہار سے آگے نہیں بڑھا۔

خاص طور پر بھارت کو بڑے پلیٹ فارمز کی فراہمی اور خطے کے اقوام کے ساتھ بڑھتی ہوئی مشترکہ پیداوار ، بحری جنگی مشقیں اور جنوب مشرقی ایشیا کے ساتھ اس کی ابھرتی ہوئی دفاعی شراکت داری کو خاص پس منظر میں دیکھا جانا چاہیے۔ خطے کو روایتی ہتھیار فراہم کرنے والے روس پر پابندیوں اور چین کے جارحانہ عمل کو ٹیکل کرنے جیسے معاملات بھی خطے میں بھارتی اثرو رسوخ کے لیے اہم ہیں ۔بھارت نےجنوبی بحیرہ چین کے ساحلی ممالک کو اپنا ہم خیال بنا کر سلامتی کو مضبوط کیا ہے۔ نئی دہلی بدلے میں جنوب مشرقی ایشیا کو اپنے انڈو پیسفک وژن کو بھی مرکزی نقطہ کے طور پر دیکھتا ہے . خالص دفاعی سازو سامان برآمد کنندہ ملک بننے کے عزائم بھی ظاہر کر چکا ہے۔ ہمالیہ اور بحیرہ جنوبی چین دونوں ریجن میں چین کا جارحانہ رویہ اس کے دفاعی تعلقات کی مین وجہ ہے

بحیرہ جنوبی چین میں بڑھتی ہوئی دفاعی صلاحیتوں اور اقتصادی داؤ پر لگنے کے ڈر سے ایسا لگتا ہے کہ بھارت خطے میں ایک مضبوط دفاعی حصار کےلیے تیار ہو رہا ہے۔ فلپائن کو براہموس کروز میزائل کی فراہمی کے معاہدے کے بعد جو کہ اس کا آج تک کا سب سے بڑا دفاعی برآمدی معاہدہ ہے، گزشتہ سال بھارت نے منیلا کے ساتھ باہمی دفاع سے متعلق تجارت کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ فلپائن نے تیجس ملٹی رول فائٹر، دھرو ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹر اور آکاش میزائل سسٹم کی خریداری میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

منالو کے 27 سے 30 جون تک کے دورے کے دوران، دونوں ممالک نے ملک میں بھارتی دفاعی اتاشی کے دفتر کے افتتاح اور مشترکہ مشقوں کی توسیع سمیت دفاعی تعلقات کو اپ گریڈ کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ فلپائن کے خصوصی اقتصادی زون (EEZ) میں چین کی موجودگی کو ایک “بڑے چیلنج” کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے، منالو نے فلپائن کی دفاعی ضروریات بشمول بحری اثاثوں کے حصول کے لیے نئی دہلی کی جانب سے پیش کردہ رعایتی لائن آف کریڈٹ پر غور کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔

ویتنام کے ساتھ ہندوستان کے فوجی تبادلوں کو گزشتہ ماہ وزیر دفاع فان وان گیانگ کے دورہ نئی دہلی کے دوران مزید تحرک حاصل ہوا۔ بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پہلی بار میزائل کارویٹ آئی این ایس کرپان کو بطور تحفہ ہنوئی منتقل کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں فریقوں نے آبدوزوں اور لڑاکا طیاروں کو چلانے والے ویتنامی فوجی اہلکاروں کی تربیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک جنہوں نے 2016 میں ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی تھی، ویتنام نے براہموس کروز میزائل کی ممکنہ خریداری پر بھی بات چیت شروع کر دی ہے۔ جون 2022 میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ہنوئی کے دورے کے دوران حاصل ہونے والی اہم پیش رفتوں کے ساتھ ویتنام ممکنہ طور پر بحیرہ جنوبی چین میں ہندوستان کے وسیع تر دفاعی نقشے کے قیام کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔ 2030 تک ہندوستان-ویتنام دفاعی شراکت داری پر مشترکہ وژن کا اعلان کیا۔ اس سے ان کی فوجیں ایک دوسرے کے اڈوں تک رسائی حاصل کر سکیں گی .

پچھلے سال، ہندوستان نے انڈونیشیا کے ساتھ 40 ایم ایم بحری بندوقوں کے نظام کی فراہمی کا معاہدہ بھی حاصل کیا، جس سے یہ دونوں اسٹریٹجک شراکت داروں کے درمیان پہلا دفاعی معاہدہ ہے، جس نے ابھی براہموس میزائل سسٹم کی خریداری پر بات چیت کا اختتام کیا۔ 2018 میں دونوں نے دفاعی تعاون کے ایک نئے معاہدے پر دستخط کیے اور اپنی دوطرفہ بحری مشقوں میں جنگی پہلوؤں کو شامل کیا۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے حال ہی میں 11 جولائی کو کوالالمپور کے دورے کے موقع پر سرکاری دفاعی فرم انڈیا ایروناٹکس لمیٹڈ کے علاقائی دفتر کا افتتاح کیا۔راج ناتھ سنگھ نے اپنے ملائیشیا کے ہم منصب محمد حسن کے ساتھ دفاعی تعاون کے مفاہمت نامے میں ترامیم کی منظوری دی جس پر دونوں ممالک نے 1993 میں دستخط کیے تھے۔ اس تبدیلی کو دفاعی تعاون کو وسعت دینے اور 2015 میں دونوں ممالک کی جانب سے قائم کردہ بہتر اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی مکمل صلاحیت کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں