آر ٹی ایس

پولنگ سٹیشنز سے نتائج حاصل کرنےکا نظام آر ٹی ایس کیسے کام کرتا ہے

سنہ 2018 میں انتخابات میں پولنگ سٹیشنز سے نتائج حاصل کرنے کے رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم یا آر ٹی ایس کا استعمال کیا گیا۔ اس کے ذریعے ملک بھر میں قائم 85 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز سے انتخابی نتائج الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر تک پہنچانے کا کام لیا گیا۔

یہ سسٹم کیسے کام کرتا ہے یا یوں کہیے کہ اسے کیسے کام کرنا چاہیے تھا۔ اس کی وضاحت کچھ یوں ہے کہ پولنگ سٹیشنز پر تعینات پریزائڈنگ افسران ایک موبائل ایپلی کیشن میں انتخابی نتائج اور فارم 45 کی تصویر درج کرتے ہیں۔ اور پھر یہ ڈیٹا الیکشن کمیشن کے سرور پر منتقل ہوجاتا ہے۔

بظاہر یہ ایک آسان اور تیز رفتار سہولت تھی لیکن انتخابات کی شام جب ملک بھر میں عوام انتخابی نتائج کے انتظار میں تھے اس سسٹم نے کام کرنا چھوڑ دیا جس کے باعث یہ انتظار طویل سے طویل تر ہوتا گیا۔

آر ٹی ایس بظاہر ایک بہترین نظام تھا لیکن انتخابات سے قبل بھی اس کے صحیح طور پر کام کرنے کے حوالے سے کچھ خدشات سامنے آئے تھے۔ انتخابات سے قبل مقامی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق فیصل آباد، اوکاڑہ اور چند دیگر شہروں میں ریٹرننگ آفسران نے الیکشن کمیشن کو آر ٹی ایس کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں