چائے پر اردو شاعری

چائے پر اردو شاعری

جس کا مکمل کوئی عاشق نہیں ،
وہ دیوانے چائے سے عشق لڑاتے ہیں ،
جن کا دل ہی چائے پر آیا ہو ،
وہ چائے پر شاعری بناتے ہیں

کتنا اچھا لگتا ہے نا گاؤں میں صبح لوگوں کے ساتھ اِس سرد موسم میں آگ جلا کر اکھٹے بیٹھنا اور چائے پینا ❤️

ضروری نہیں تمہارے ساتھ ہی چائے پی جائے…
تمہیں فرض بھی تو کیا جا سکتا ہے…

میری صبحیں مھکتی ہے تیری یادوں سے
میری چائے میں شامل ہے محبت تیری ..!

میرے جذبات سے واقف ہے میرا قلم،
میں چاہت جو لکھوں تو چاۓ لکھا جاتا ہے

یہ ہلکی ہلکی دھند اور جنوری کی صبح…
یہ ٹھندی ہوائیں، چائے کا کپ اور تیری یادیں…

چائے کا کپ بھی وہی
میری کتابیں بھی وہی
تیری باتیں بھی وہی
میری مناجاتیں وہی
صحنِ دل پہ ہوئی دستک
تو مجھے یاد آیا
ہےجنوری بھی وہی
تیری سبھی یادیں وہی ۔۔۔۔۔۔۔

اسے سوچنا اور چائے کا کپ
کتنی مکمل سی لگتی ہے زندگی

اے چائے تیری تعریف ممکن کہاں ہے
تو علاج ہے درد کے ماروں کا

کچھ تلخ اور کچھ حسین سی کچھ میٹھی کچھ نمکین سی…
کیسی کیسی یادیں وابستہ ہوتی ہیں اک کپ چائے کے ساتھ…

سارے موسم سنوارتی ہے چائے
بزم _ یاراں نکھارتی ہے چائے

کبھی محنت کشوں سے پوچھو تم
کیا تھکاوٹ اتارتی ہے چائے

گرم چائے کا کپ تھامے تمہاری
یادوں کے بھنور میں اتنا
کھو جاتی ہوں کہ احساس
تک نہیں ہوتا اور میری چائے
بھی ٹھنڈی ہو جاتی ہے۔۔!

کوئی تردید کا صَدمہ ہے ،ں نہ اَثبات کا دُکھ
جب بچھڑنا ہی مقدر ہے تو ، کس بات کا دُکھ؟

میز پر چائے کا بھاپ اُڑاتا ہوا کپ
اور ساتھ رَکھا ہے , نہ ہونے والی ملاقات کا دُکھ

کہتے ہیں رنگ اِس کائنات کی سب سے خوبصورت تخلیق ہے اُسکے بعد خوشبو ،اُسکے بعد موسم، اُسکے بعد پہاڑ ، اُسکے بعد چائے

اسے کہنا دسمبر لوٹ آیا ہے
ہوائیں سرد ہیں اور وادیاں بھی دھند میں گم ہیں
پہاڑوں نے برف کی شال پھر سے اوڑھ رکھی ہے
سبھی رستے تمہاری یاد میں پُرنم سے لگتے ہیں
جنہیں شرفِ مسافت تھا
وہ سارے کارڈز
وہ پرفیوم
وہ چھوٹی سی ڈائری
وہ ٹیرس
وہ چائے
جو ہم نے ساتھ میں پی تھی
تمہاری یاد لاتے ہیں
تمہیں واپس بلاتے ہیں
اسے کہنا
کہ دیکھو یوں ستاؤ نا
دسمبر لوٹ آیا ہے
سنو تم لوٹ آؤ نا

اے محوِ بزمِ غیر، تُجھے کُچھ خبر بھی هے،
چائے پر کر رهے ہیں تیرا انتظار ہم…

دنیا میں !
شور و غل ہے،بےبسی ہے،جنون ہے۔
بس ایک چائے ہی ہے،
جس میں،مزہ ہے،لطف ہے،سکون ہے…

بہت سی باتیں ایسی ہے جو دل میں قید رکھی ہے
کبھی تم چائے پہ آؤ انہیں آزاد کرنا ہے…

جن کا نعم البدل نہیں مُمکن
چائے اُنہیں میں شُمار ہوتی ہے

یہی اک بات نومبر کی خاص لگتی ہے!!!!
ہوائیں سرد ہوتی ہیں ،چاۓ کی پیاس لگتی ہے!!!

بہت سی باتیں ایسی ہے جو دل میں قید رکھی ہے
کبھی تم چائے پہ آؤ انہیں آزاد کرنا ہے…

آنکھ مجنوں ہو تو…
چائے بھی لیلیٰ لگتی ہے….

ﭘﮭﻮﻝ ﭼﺎئے ﮐﯽ ﭘﯿﺎﻟﯽ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﮐﺮ…
آج اس نے محبت کا اقرار بھیجا ہے…

میری صبحیں مہکتی ہیں تیری یادوں سے…
میری چائے میں بھی شامل ہے محبت تیری…

چائے کے ساتھ اس کی محبت کا تصور…
میرے جینے کی امنگوں کو بڑھا دیتا ہے…

صبح کی چائے اور اُس کی باتیں
ہمیشہ دونوں میٹھی ہوتی ہیں

چائے جیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ
نظر آتے ہیں تو شفاء ملتی ہے

اس نے کہا تعریف کرو میری ذائقے میں
میں نے کہا آپ بس چائے جیسی ہی ہو…!! ❤️😊

موسمی شئے نہیں محبت
کیجئے تو پھر سدا کیجئے
موسمی شئے نہیں ہے چائے
گر پیجیئے تو سدا پیجیئے…

چائے کے کپ میں صرف چائے نہیں ہوتی کچھ پل سکون کے بھی ہوتے ہیں….

گرم چائے کا کپ تھامے تمہاری
یادوں کے بھنور میں اتنا
کھو جاتا ہوں کہ احساس
تک نہیں ہوتا اور میری چائے
بھی ٹھنڈی ہو جاتی ہے۔۔! 💗

وقت کا حکیم تھا،
جس نے ایجاد کی چائے !
غموں کا علاج رکھا ہے….

زندگی خُوبصورت یونہی نہیں
اس میں چائے کا نکھار بھی ہے

سکون اُترتا ہے جسم میں اس کو پینے سے
ہم چائے کو سانسوں میں شُمار کرتے ہیں

اسے سوچنا اور چاۓ کا کپ 🤔☕️
کتنی مکمل سی لگتی ھے زندگی💖

چائے کا کپ هو اور مل کر بانٹیں ہم😍
پیارے موسم میں ذائقے محبت کے💕

شکایت کی پائی پائی جوڑ کر رکھی تھی ہم نے
اس نے چائے دے کر سارا حساب بگاڑ دیا…

اچھی کتاب
اور
اچھی چائے سے بڑھ کر
کوئی عیاشی نہیں ہو سکتی…

لگ چکی ہے آتش عشق صاحب !!
اب پانی نہیں صرف چائے لاؤ !

آؤ نہ کبھی اک ملاقات رکھ لیتے ہیں
چائے کا کپ اور کچھ سوغات رکھ لیتے ہیں

جو چائے چھوڑ سکتا ہے…
اس کی چاہت پر اعتبار نہ کرنا…

ایک کپ چائے اور چند باتیں….
جب کبھی ترے گاؤں ٹھہرے…

“چاہے کا احترام کیا کریں کیونکہ یہ تمام مشروبات کی مرشد ہے”

کیا بتائیں چائے کے بغیر چاہت نہیں☺️
اور چاہت کے بغیر چائے نہیں❤️

چائے کے دیوانو… کوئی بات کر کے اپنی موجودگی کا احساس دلاؤ….

خوشبو چائے کی ھو یا رشتوں کی
محبت، احساس، اور توجہ کے رنگ میں اچھی لگتی ہے….

ہوں امیروں کے محل یا ہوں غریبوں کے مکاں
ہے ہر اک دل کے لیے تحفۂ قدرت چائے ♥️

دودھ پتی اور دو کپ چائے اور ہم ہیں دوستو😊

من پسند شخص کی توجہ اور چائے
جتنی بھی مل جائے کم ہی ہوتی ہے

چائے جیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ
نظر آتے ہیں تو شفاء ملتی ہے😍❤️

اسے سوچنا اور چائے کا کپ
کتنی مکمل سی لگتی ہے زندگی

محبت بھی کریں گے تم سے مگر …
شرط یہ ہے تمہیں بھی چائے پسند ہو …

عشق کیجیے تو بس چائے سے کیجیے

کام کر کر کے جو تھک جاتے ہیں دنیا والے
اُن کے جسموں کو عطا کرتی ہے طاقت چائے

انا پہ اڑ جاؤں تو چائے بھی ٹھکرا دوں…
جناب آپ کس خوش فہمی میں ہو…

یہ چاند تارے توڑ کر لانا سب فضول باتیں ہیں
میں تمہیں چائے بنا کر پِلا سکتا ہوں

یہ جو چائے میں مٹھاس ہے،
تیری یادوں کی سوغات ہے.

چائے جس بھی موسم میں بنی ہو سچ تو یہ ہے کہ دل و دماغ کے موسم کو تروتازہ ہی رکھتی ہے…

آؤ تجھےاظہارِ محبت کی ترکیب بتا دیتے ہیں
چاہت بھری چائے پلا دو ہم دل لگا لیتے ہیں

بے وفای کی خیر ہے لیکن!!
ہاے!ظالم نے چائے نہ پوچھی

مان لیجیئے میری رائے
محبت سے بہتر ہے چائے

آن لائن مجتیں چائے کی طرح ہوتی ہیں
زرا وقت گزرے تو ٹھنڈی ہو جاتی ہیں

ﻣﯿﺮﯼ ﺗﺸﻨﮕﯽ ﮐﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﮐر
ﻣﯿﮟ ﺍﺩﺍﺱ ﮨﻮﮞ مجھے چائے پِلا

گھنگرو پہ بات کر نہ تو پائل پہ بات کر
مجھ سے طوائفوں کے مسائل پہ بات کر

فٹ پاتھ پر پڑا ہوا دیوان میر دیکھ
ردی میں بکنے والے رسائل پہ بات کر

اس میں بھی اجر ہے نہاں نفلی نماز کا
مسجد میں بھیک مانگتے سائل پہ بات کر

میرا دعا سے بڑھ کے دوا پر یقین ہے
مجھ سے وسیلہ چھوڑ وسائل پہ بات کر

آ میرے ساتھ بیٹھ مرے ساتھ چائے پی
آ میرے ساتھ میرے دلائل پہ بات کر

سردار ہیں جو آج وہ غدار تھے کبھی
جا ان سے ان کے دور اوائل پہ بات کر

واصفؔ بھی سالکوں کے قبیلے کا فرد ہے
واصفؔ سے عارفوں کے شمائل پہ بات کر

جب تری یاد گھیر لیتی ہے
ہم اکیلے ہی چائے پیتے ہیں

آؤ تجھےاظہارِ محبت کی ترکیب بتا دیتے ہیں
چاہت بھری چائے پلا دو ہم دل لگا لیتے ہیں

تھکاوٹ سفر کی ہو یا ترش رویوں کی
علاج ایک ہی ہے اور وہ ہے صرف چائے

ہر احساس کو اپنے اندر چھپا رکھا ہے…
اور آپ کہتے ہیں کہ چائے میں کیا رکھا ہے…

وفا داری کی اعلیٰ مثال ہوتے ہیں یہ لوگ
چائے پینے والے
چائے پلانے والے
چائے بنانے والے

مرشد ہماری چائے پر کوئی تبصرہ کرو
مرشد ہمارے چاہنے والے نہیں رہے

ﭼﺎﺋﮯ، ﭼﺎﮨﺖ، ﺩُﻧﯿﺎ ﺩﺍﺭﯼ…
ﮨﻢ ﻧﮯ ﺗﯿﻨﻮﮞ ﺧﻮﺏ ﻧﺒﮭﺎﺋﯿﮟ…

“وہ اک چائے تیرے سنگ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!”

یوں تو ملنے کے نہیں،
نایاب ہیں ہم،
ہاں چائے پہ بلاؤ تو،
دستیاب ہیں ہم۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کتابِ عشق میں ہم…
چائے کو اپنا سکون لکھتے ہیں

زندگی اور چائے میں ایک بات یکساں ہے…
تلخ ہے مگر پھر ….بھی اجتناب ناممکن…

اپنا تبصرہ لکھیں