شریک سفر

شریک سفر

/شریک سفر /

شوہر کو اگر کھری کھری نہ سنائی جائیں تو ۔۔۔۔۔
وہ ہر دروازے پہ دکھڑے سنانے بیٹھ جاتے ہیں 🙄

فیسبک/ ٹویٹر پہ نوے فیصد میریڈ مرد بیوی کے دییے دکھوں سے چور ہیں ،😐
کنوارے ۔۔۔۔ بیوی نہ ہونے کے دکھ سے رنجور ہیں ۔🤪
۔
۔
نوے فیصد میریڈ خواتین کے شوہر انھیں وقت اور توجہ نہیں دیتے ، کنواریاں بلند پایہ اعلی نسب اور امیر زادے کے رشتے تلاش کرنے آتی ہیں۔ 😛
۔
یہ میرا ایک جنرل سا مشاہدہ ہے ۔

آخر ہم وہ چیز وہاں کیوں تلاش کرتے ہیں جہاں پائے جانے کا کوئی امکان نہیں ۔
جو انویسٹمنٹ نئی اور انجانی جگہ کی جاتی ہے وہی اگر آزمودہ اور حلال جگہ کی جائے تو اس کا نفع دونوں جہاں میں ہے ۔

کسی کا پسند آ جانا ایک الگ بات ہے
محبت ہو جانا ایک الگ بات

لیکن اس محبت کے لیے اپنی اور اپنی فیملی کی اہمیت کو نظر انداز کر دینا بلکل ہی الگ بات ہے ۔

آپ اپنے ساتھی کو تنہا چھوڑیں گے تو یہ تنہائی اسے دن بہ دن کھوکھلہ کرتی جائے گی ،

کمزور دیواروں پہ نقب بہت آسانی سے لگ جاتی ہیں

بعد میں بے وفائی ، اور بدکرداری کا طعنہ دینے سے پہلے اپنے آج کے حالات درست کر لینے کی ضرورت ہے ۔
۔
اب وہ دور نہیں رہا جب انسان ہجر ، تنہائی اور نظر اندازی کے دکھ تنہا کاٹتے کاٹتے خون تھوکتے بلاخر مر جاتا تھا ۔

دور مختلف ہے
سوچ بدل چکی ہے
اب انسان کہیں بھی ہو ، کسی بھی کلاس سے ہو ، وہ آپشن رکھتا ہے ۔

آپکے یا آپکے پارٹنر کے ہاتھ میں یہ جو چھوٹا سا ڈیجثیل ڈبہ ہے ناں ۔۔۔۔ اس میں ایک جہان ہے ۔

اور آپ کی ذات میں اللہ عزوجل نے آپکے جیون ساتھی کے لیے الگ ایک جہان رکھا ہے ۔

انسانی فطرت ہے کہ وہ بہتر کی خواہش کرتا ہے ۔

یہی بہتر فراہم کرنے کے لیے آپ کو ایک خوبصورت بندھن میں باندھا گیا ہے ۔ اگر آپ اپنے فرائض سے کوتاہی کریں گے تو کس بنیاد پہ اپنے حقوق کا مطالبہ کریں گے ؟؟؟
۔
میرا موقف ازدواجی تعلق میں برابری کا ہے ۔
عزت دیجیے اور سود سمیت عزت لیجیے
محبت دیجیے اور بے حساب محبت لیجیے ۔۔۔

میں شوہر کی برتری کو بلا دلیل تسلیم کرتی ہوں ۔ لیکن اسے بیوی کو روندھ دینے کے لیے برتر پیدا نہیں کیا گیا ۔ بیوی اسکی رعیت ہے ، جبکہ وہ بہت جگہ مجبور و لاچار اور اس کے رحم و کرم پر ہوتی ہے ، سو اسکی جوابدہی کے بغیر وہ حوریں پا لے ، یہ ممکن ہی نہیں۔

مان دینے والے کا مان خدا رکھتا ہے ۔
۔
اپنے محرم رشتوں کی قدر کیجیے ، بہت سے لوگ ان پیاروں سے محروم ہیں۔ خامیاں کس میں نہیں ہوتیں ، کمی کہاں نہیں ہے ، اگر آپ اپنے آپ کو غیر جانبداری سے پرکھیں گے تو آپ کو اندازہ ہو گا کہ آپ کا شریک سفر کتنی جگہ خاموشی سے سمجھوتہ کیے جا رہا ہے ۔
خوبیاں دیکھنی ہوں تو اپنے پارٹنر میں تلاش کریں۔ کوئی انسان صفات سے خالی نہیں پیدا کیا گیا
خامیاں دیکھنی ہوں تو خود میں تلاش کریں۔ کوئی بھی انسان مکمل نہیں ترتیب دیا گیا ۔
۔
جو انسان اپنی ازدواجی زندگی کو کامیابی سے ہینڈل نہیں کر سکتا ، وہ سکندر اعظم ثانی ہو تب بھی ۔۔۔۔ بے سکون ہی رہے گا ۔

اپنا تبصرہ لکھیں