ہٹلر

ہٹلر کی یہودیوں سے نفرت کی وجہ

“ہٹلر کی یہودیوں سے نفرت کی وجہ”
ہم نے اکثر یہ سنا ہوگا کہ ہٹلر یہودیوں سے نفرت کرتا ہے، لیکن ہمیں یہ نہیں بتایا، “وہ ان سے نفرت کیوں کرتا تھا ؟”!!!

یہ کہانی 1850 میں شروع ہوئی، جب یہودیوں نے جرمن سوسائٹی میں بڑے عہدوں پر قبضہ کرنا شروع کیا، حالانکہ وہ ایک اقلیت تھے جو جرمنوں کے 2٪ سے زیادہ نہیں تھے۔ جب ہٹلر 1933 میں اقتدار میں آیا تو وہ 60 ملین جرمنوں میں سے تقریباً 500,000 تھے۔
تاہم، اس چھوٹی سی اقلیت نے سود خور بینکوں کے ذریعے معیشت کے 79%، میڈیا کے 60%، اور ججوں کے 70% عہدوں پر قبضہ کرنے میں کامیابی حاصل کی، اور پریس، سینما اور تھیٹر میں اپنا اثرورسوخ بنایا۔
اس کنٹرول کے ذریعے، یہودیوں نے 1870 اور 1920 کے درمیانی عرصے میں بینکنگ سیکٹر میں بہت سی تبدیلیاں کیں جو بینکوں میں ہونے والے بہت سے معاشی تباہی کا باعث بنی، اور جرمن عوام کے مصائب اور جرمن خاندانوں کے دیوالیہ ہونے کا سبب بنی۔ یہودی بینکنگ گینگوں کی وجہ سے ہٹلر کا خاندان بھی نہ بچ سکا۔

ہٹلر کی یہودیوں سے نفرت کی سب سے بڑی وجہ پہلی جنگ عظیم میں ان کا کردار اور جرمنی کی شکست کا سبب تھا۔1917 میں جرمن فوجیں فرانس اور بیلجیئم میں پیش قدمی کر رہی تھیں اور جرمنوں نے روس کو شکست دی تھی۔
یہودیوں نے اپنے پاس موجود طاقت اور لابیوں کے ساتھ جرمنی میں مداخلت کی اور انگریزوں کو جرمنی کے خلاف جنگ کرنے پر آمادہ کیا اور اس کے بدلے میں یہودیوں کے انگریزوں کو مالی معاونت کرنے کے وعدے کے ساتھ ساتھ ان کی طرف سے جنگ میں امریکی مداخلت بھی شامل تھی۔ اس کے متبادل، برطانیہ نے یہودیوں سے وعدہ کیا کہ وہ انہیں فلسطین کی سرزمین ان کے خودمختار ملک کے طور پر دیں گے (بالفور اعلامیہ 1917)۔

یہودیوں نے جرمنی کے اندرونی محاذ پر حملہ کرنے اور بنیادی اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے لے کر کرنسی کی شرح نمو میں تبدیلی اور ہیرا پھیری کے ذریعے اور ان کے زیر کنٹرول پریس کے ذریعے حکومت کے خلاف پروپیگنڈا کر کے اس کے اندر افراتفری پھیلانے اور ہڑتالیں کرنے کا کام بھی کیا۔
جو ملک کے اندر مفلوج حکومت اور جرمنی کی جنگ بندی کی کوششوں کے خاتمے اور جرمنی کی جنگ میں شکست کا باعث بنی جسے جرمنوں نے یہودیوں کے ہاتھوں پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف سمجھا۔

آخری وجہ (جو سب سے اہم اور سب سے خطرناک ہے) جرمنوں کی نفسیات پر یہودیوں کا اثر و رسوخ تھا، انہوں نے پریس، میڈیا، تھیٹر اور ادب میں اخلاقی پستی کے کلچر کو فروغ دیا، انہوں نے زنا اور ہم جنس پرستی کی اجازت دی۔ اور جرمنوں کو نیچا دکھانے اور ان کی تاریخ کو مسخ کرنے جیسے کام کے علاوہ جرمن افراد کی اسمگلنگ جیسے کام کئے، جس کی وجہ سے بہت سے جرمن خود کو حقیر سمجھنے لگے اور یہودی پروپیگنڈے کی وجہ سے خود اعتمادی کھو بیٹھے۔

اس صورت حال نے نہ صرف ہٹلر کے اندر بلکہ پورے جرمن معاشرے کے اندر یہودیوں کے خلاف غصے اور نفرت کی کیفیت پیدا کردی۔بلاشبہ ہٹلر اور اس کی نازی پارٹی نے یہودیوں کے خلاف غصے کی کیفیت سے فائدہ اٹھایا اور اس نے اپنے ملک کو ان کے تسلط سے آزاد کیا۔
ہٹلر نے اس کے بعد اپنا انتخابی پروگرام ترتیب دیا اور 1933 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی…!!!

اپنا تبصرہ لکھیں