جنگی مشقیں

نائب صدر کے امریکہ کے دورے کے بعد تائیوان کے خلاف چین کی خطرناک جنگی مشقیں

چین نے تائیوان کے ارد گرد فضائی اور سمندری فوجی مشقیں شروع کی ہیں تاکہ تائیوان کے نائب صدر ولیم لائی کے حالیہ دورہ امریکہ کے بعد جزیرے پر علیحدگی پسند قوتوں کو “سخت وارننگ” بھیجیں۔

تائیوان نے ہفتے کے روز جواب دیتے ہوئے کہا کہ مشقوں نے بیجنگ کی “عسکریت پسندانہ ذہنیت” کو اجاگر کیا ہے اور یہ کہ جنگی طیارے، بحری جہاز اور زمینی میزائل سسٹم کو چینی افواج کی نگرانی کا کام سونپا گیا ہے۔

پیپلز لبریشن آرمی کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ، جو تائیوان کے ارد گرد کے علاقے کی ذمہ داری رکھتی ہے، نے ہفتے کے روز ایک مختصر بیان میں کہا تھا کہ وہ تائیوان کے ارد گرد مشترکہ بحری اور فضائی جنگی تیاریوں کے لیے گشت کر رہی ہے۔

مشرقی کمان نے کہا کہ مشقوں کا مرکز ہوائی اور سمندری خلا پر کنٹرول حاصل کرنے اور جنگی صلاحیتوں کو جانچنے کے لیے بحری جہازوں کے ہم آہنگی پر مرکوز تھا۔

مشرقی کمانڈ کے ترجمان نے چین کے سرکاری شنہوا نیوز کو بتایا کہ “گشت اور مشقیں ‘تائیوان کی آزادی’ علیحدگی پسندوں کی غیر ملکی عناصر کے ساتھ ملی بھگت اور ان کی اشتعال انگیزیوں کے لیے ایک سخت انتباہ کے طور پر کی جارہی ہیں۔”

سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ میزائل سے لیس جہاز اور لڑاکا طیارے اس آپریشن میں شامل تھے اور ان یونٹوں نے مل کر تائیوان کے گردونواح کی نقل و حرکت کی ۔

تائیوان کی وزارت دفاع نے فوری طور پر مشقوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس نے جواب دینے کے لیے مناسب فورسز کو تعینات کیا ہے اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے کی صلاحیت، عزم اور اعتماد ہے۔

وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا، “اس بار فوجی مشق کا آغاز نہ صرف آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام میں مدد کرتا ہے بلکہ [چین کی] عسکری ذہنیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

وزارت نے بعد میں اطلاع دی کہ مشقوں میں 42 چینی طیارے اور آٹھ بحری جہاز شامل تھے، اور 26 طیاروں نے درمیانی لائن کو عبور کیا تھا جو آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کو الگ کرتی ہے اور اس سے قبل دونوں اطراف کے درمیان غیر سرکاری سرحد کے طور پر کھڑی تھی۔

تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا ان کے جنگی طیارے، زمینی میزائل سسٹم اور بحری جہاز مشقوں کی نگرانی کے لیے تعینات کیے گئے ہیں،

اپنا تبصرہ لکھیں