شہد

شہد میں کیا ہوتا ہے

شہد میں شفاء ہے

شہد کو عربی زبان میں عسل /فارسی انگبین /بنگلہ مدہو /گجراتی زبان میں مدھ/
سندھی پنجابی میں ماکھی/
سنسکرت مدھو/ انگریزی میں ھنی Honey/

شہد میں شفاء ہے۔
شہد کی مکھیاں پھولوں سے سیال مادہ اس کو اپنے مخصوص تھیلے یا معدہ میں جمع کر لیتی ہیں اور پھر مکھیاں اس کو چھتے میں جمع کرتی ہیں۔
بلحاظ رنگت سرخ و سفید دو قسم کا ہوتا ہے۔ اس میں پھولوں کی بو اور تاثیر بھی آ جاتی ہے۔
کیمیائی اجزاء قریباً ہر قسم کے شہد میں یکساں ہوتے ہیں۔
شہد کے اندر زیادہ تر دو مختلف قسم کی شرینیاں ہوتی ہیں جن کو انگریزی میں لیولوز اور گلوکوز کہتے ہیں۔
جدید تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں وٹامن اے بی سی بھی مختلف مقداروں میں پائی جاتی ہیں۔

مزاج تازہ گرم درجہ اول خشک درجہ دوم
پرانا گرم درجہ سوم خشج درجہ دوم۔
مقدار خوراک 3 تولہ سے 4 تولہ تک۔
افعال و استعمال
شہد قدرے ملین، محلل ریاح، دافع تعفن اور جالی ہے۔
بدن کو طاقت بخشتا ہے۔ پھیپھڑوں میں منفث بلغم تاثیر کرتا ہے۔ دواؤں معجونوں کو تعفن سے بچانے اور ذائقہ خوش گوار کرنے اور ان کی قوت کو عرصہ تک برقرار رکھنے کے لیے اس قوام میں دیگر جوارشات اور مربے تیار کیے جاتے ہیں-۔
قوت بدن اور قوت باہ کیلئے گرم دودھ میں ملا کر پیتے ہیں۔ منفث بلغم ہونے کی وجہ سے کھانسی اور ضیق النفس دمہ تنگی تنفس میں تنہا یا مناسب ادویہ کے ساتھ چٹاتے ہیں۔
سرد بیماریوں میں اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ لقوہ فالج میں ماء العسل بنا کر پلاتے ہیں۔ پیاز کے رس کے ساتھ قوت باہ بڑھانے کے لیے نہایت مفید ہے۔
جالا بصر کیلئے آنکھوں میں لگاتے ہیں۔ روئی کی بتی شہد میں تر کر کے اس پر سوہاگہ یا انزروت چھڑک کر کان میں رکھنا پی آنے کے لیے نفع بخش ہے۔
شہد تصفیہ خون اور امراض قلب کیلئے بھی نہایت مفید ہے۔
گرم مزاج والے 3 حصہ مکھن ایک حصہ شہد۔
بلغمی مزاج کو ایک حصہ مکھن یا گھی 3 حصہ شہد ملا کر استعمال کرنا چاہیے۔
حدیث شریف میں آیا ہے کہ جو شخص شفاء کا ارادہ رکھتا ہے، وہ صبح بارش کے پانی میں شہد ملا کر پئیے۔

شہد صاف کرنے کا طریقہ یہ ہے
شہد کی بوتل کو گرم پانی میں تھوڑی دیر رکھ کر چھان لیں، اس میں پانی کی آمیزش نہ ہونے پائے، ورنہ ترش ہو جائے گا۔

شہد کے صحت اور جسم کے لیے فوائد
شہد آپ کے کھانوں کی مٹھاس بڑھانے کے کام تو آتا ہی ہے مگر صحت کے لحاظ سے بھی انتہائی مفید ہے۔ ہوسکتا ہے آپ کو معلوم نہ ہو مگر شہد جسم کو صحت مند رکھنے اور جلد کو جگمگانے کے لیے بھی بہترین چیز ہے اور سنت نبوی میں بھی اسے بہترین قرار دیا گیا ہے۔
اس کے چند فوائد درج ذیل ہیں جن سے ہوسکتا ہے آپ واقف نہ ہوں۔
شفاف جلد شہد ایک زبردست اینٹی آکسائیڈنٹ ہے یعنی اسے کھانا معمول بنالینا جسم سے بیشتر زہریلے مواد کے اخراج میں مدد دیتا ہے جبکہ اس کی جراثیم کش خصوصیات جلد کو شفاف اور بہتر بنانے میں مدد دیتی ہیں۔
جسمانی وزن میں کمی اگر آپ بڑھتے وزن سے پریشان ہیں، تو طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ چینی سے بنے میٹھے پکوانوں کو غذا سے نکال دیں، بلکہ شہد کو شامل کرلیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شہد میں موجود مٹھاس چینی سے مختلف ہوتی ہے جو کہ میٹابولزم کو بہتر بناتی ہے اور جسمانی وزن میں کمی کے لیے بہت ضروری ہے۔

کولیسٹرول لیول میں کمی شہد میں کولیسٹرول نہیں ہوتا،
بلکہ یہ ایسے اجزاء اور وٹامنز سے بھرپور ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتے ہیں۔

روزانہ شہد کھانا ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس اجزاء کی سطح برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے جو اضافی کولیسٹرول سے لڑتے ہیں۔
صحت مند دل طبی تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ شہد میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس شریانوں کو سکڑنے سے بچاتے ہیں،
شریانوں کا سکڑنا حرکت قلب روکنے، یادداشت خراب ہونے یا سردرد کا باعث بنتا ہے، تاہم روزانہ ایک گلاس پانی کے ساتھ 2 سے 3 چمچ شہد کا استعمال اس سے بچانے کے لیے موثر ثابت ہوتا ہے۔
بہتر یادداشت کچھ طبی تحقیقی رپورٹس میں شہد کی ذہنی تناﺅ سے لڑنے کی صلاحیت کو ثابت کیا گیا ہے جو ایسے دفاعی نظام کو بحال کرتی ہے جو یادداشت کو بہتر بنانے میں مددگار ہے۔ اس سے ہٹ کر شہد میں موجود کیلشیئم دماغ میں آسانی سے جذب ہوجاتا ہے جو کہ دماغی افعال پر فائدہ مند اثرات مرتب کرتا ہے۔

اچھی نیند شہد میں موجود مٹھاس خون میں انسولین کی سطح بڑھاتی ہے جس سے ایک کیمیکل سیروٹونین خارج ہوتا ہے جو کہ میلاٹونین نامی ہارمون میں تبدیل ہوجاتا ہے، جو اچھی نیند کے لیے ضروری ہوتا ہے۔

معدے کے لیے فائدہ مند جراثیم کش ہونے کی وجہ سے خالی پیٹ ایک چمچ شہد کو کھانا متعدد ایسے امراض سے تحفظ دیتا ہے جو نظام ہضم سے جڑے ہوتے ہیں۔ معدے تک جاتے ہوئے شہد جراثیموں کو ختم کرکے جسم کے اندر چھوٹے زخموں کو بھی بھر دیتا ہے۔

گلے کی تکلیف میں راحت کھانسی کی روک تھام کے ساتھ ساتھ شہد ایک ایسے جراثیم کش محلول کا کام بھی سرانجام دیتا ہے جو گلے کی تکلیف میں فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
آدھا کپ پانی میں ایک چائے کا چمچ چھلی ہوئی ادرک،
ایک یا دو لیموں کا عرق اور ایک چائے کا چمچ شہد کو مکس کریں،
اس مکسچر سے غرارے کرنا گلے کی تکلیف میں کمی لاسکتا ہے۔

سر کی خشکی کو دور کرے شہد سے بال دھونا سر کی خشکی سے نجات دلا سکتا ہے، اس کے استعمال سے سر کی نمی بحال ہوتی ہے جس سے خشکی کا امکان کم ہوجاتا ہے۔ سر کی خشکی سے نجات کے لیے
پتلے شہد کو ہلکے سے گرم پانی میں مکس کریں اور پھر سر پر اس کی دو سے تین منٹ تک مالش کریں۔

شہد کی افادیت اور اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ خود رسول الله صلى الله عليه واله وسلم بھی اہتمام سے اس کو استعمال فرمایا کرتے تھے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ صبح کو شہد کے شربت کا پیالہ نوش فرماتے اور کبھی عصر کے بعد بھی پیتے تھے ،ان اوقات میں جب پیٹ خالی ہو اور آنتوں کی قوتِ انجذاب دوسری چیزوں سے متاثر نہ ہو، شہد پینا جسم کے اکثر و بیشتر مسائل کا حل ہے،
اور شہد سب سے زیادہ مکمل اور جامع غذا ہی نہیں؛ بلکہ اپنی طبّی خصوصیات کی بنا پر غذا اوردوا کے طور پر لا ثانی ہے،
ماہرین ِ طب نے اپنی تحقیقات اور تجربات کی روشنی میں شہد کے کئی فوائد ذکر کیے ہیں جن میں سے چند فوائد ہدیہ کرتا ہوں،
1۔ شہد پیاس کو بجھاتا ہے ۔
2۔ حافظہ کو قوت بخشتا ہے،
3۔ شہد ردی رطوبتیں نکالتا ہے ۔
4۔ اس کا کثرتِ استعمال استسقاء،یرقان ، عسرالبول ،ورمِ طحال،فالج ،لقوہ ،زہروں کے اثرات اور امراض سر وسینہ میں مفید ہے۔
5۔ پتھری کو خارج کرتا ہے ۔
6۔ باہ ، بصارت ،اور جگر کو قوت ملتی ہے۔
7۔ بو علی سینا اسے مقوی معدہ بھی قرار دیتے ہیں۔
8۔ دانتوں کے لیے شہد ایک بہترین ٹانک ہے ،اسے سرکہ میں حل کرکے دانتوں پر ملنا ان کو مضبوط کرتا ہے، اور مسوڑھوں کے ورم دور کرنے کے علاوہ دانتوں کو چمکدار بناتاہے،گرم پانی میں شہد اور سرکہ کے ساتھ نمک ملا کر غرارہ کرنے سے گلے اور مسوڑھوں کا ورم جاتا رہتا ہے۔
9۔نہار منہ شہد پینے سے پرانی قبض ٹھیک ہو جاتی ہے،کھٹے ڈکار آنے بند ہو جاتے ہیں اور اگر پیٹ میں ہوا بھر جاتی ہو تو وہ نکل جاتی ہے ۔
10۔اطباء قدیم نے افیون ،پوست اور بھنگ کے نشہ کو زائل کرنے کے لیے گرم پانی میں شہد مفید بتایا ہے۔
11۔ انسان بڑھاپے میں عموماًتین مسائل کا شکار ہو تا ہے:۱۔ جسمانی کمزوری، ۲۔بلغم، ۳۔جوڑوں کا درد،قدرت کا کرشمہ ہے کہ شہد کے استعمال سے یہ تینوں مسائل آسانی سے حل ہو جاتے ہیں ۔
12۔شہد میں Antiseptic خصوصیات ہونے کی بنا پر زخموں پر لگانا یا جلی ہوئی جلد پر لگانا نہایت مفید پایا گیا ہے۔
13۔ چہرے سے مہاسے اور پھنسیاں دور کرنے کے لیے بہت اچھا علاج سمجھا جا تا ہے ۔
14۔طب ِنبوی کے مشہور مرتب علاء الدین کحال نے شہد کو اسہال کے علاوہ غذائی سمیت یعنی Food poisining میں مفید قرار دیا ہے۔

15۔طالبِ علموں کے لیے انتھائی مفید ہے ،زیادہ دیر تک پڑھ سکنے کا باعث اور ان کی یادداشت کے بہتر رہنے کا ذریعہ ہے۔
16۔ دل کے مریضوں کو اسے پینے کے دوران دورے نہیں پڑتے۔
شہد کو موسم کے مطابق استعمال کریں گرمی کے موسم میں ایک گلاس پانی میں دو کھانے والے چمچ حل کرکے شربت بنا کر پیئں اور سردی کے موسم میں گرم پانی میں ملا کر پیئں،

ترکیب ماء العسل
شہد 2 تولہ ، عرق گاؤزبان 12 تولہ میں جوش دے کر پلائیں ۔ دن میں دو تین بار دیا جاتا ہے ۔
یا شہد ایک حصہ کو چار حصہ پانی میں ملا کر آگ پر پکائیں ، حتی کہ پانی تہائی حصہ جل جائے تو یہی ماء العسل تیار ہے ۔

عام طور پر حکماء صاحبان بیری کا شہد اچھا سمجھتے ہیں ۔ کریر پر بھی شہد مکھیاں بناتی ہیں ۔
پھولوں اور پھلوں کے پودوں سے مکھیاں رس چوستی ہیں اس لیے ان پھولوں کا ذائقہ ہوتا ہے ۔

شہد بڑی مکھی والا ہو یا چھوٹی مکھی والا دونوں ایک جیسے ہوتے ہیں ۔ ان کے فوائد میں کوئی فرق نہیں ہوتا ۔ بس شہد خالص ہونا چاہیے ۔
آج کل فارمی شہد بھی دستیاب ہے خالص ہونا شرط ہے ۔
✿✿نوٹ
پوسٹ شئیرنگ مفید معلومات و مفاد عامہ ایجوکیشنل پرپوز ،بتائے گئے طریقے کے مطابق خالص ادویہ خریدیں بنائیں اور مقدار خوراک سے تجاوز نہ کریں۔
مجربات نسخے کے لیے پیج کو لائک کریں۔
کسی بھی بیماری کی صورت میں اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں-

اپنا تبصرہ لکھیں