جائز نشہ

دہی کی لسی، ایک صحت مند مشروب اور شرعی طور پر جائز نشہ

سستا اور بہترین شرعی طور پر جائز نشہ
دہی کی لسی

ﻟﺴﯽ ﭘﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﺳﺴﺘﯽ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ
ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﻟﺴﯽ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﭘﯽ ﻟﯽ
ﺟﺎﮨﮯ ﺗﻮ ﻧﯿﻨﺪ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ؟
ﺟﻮﺍﺏ. ﺩﺭﺍﺻﻞ ﺩﻭﺩﮪ ﻣﯿﮟ ﭘﺮﻭﭨﯿﻨﺰ
ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺍﻭﺭ ﭘﺮﻭﭨﯿﻨﺰ amino acids
ﺳﮯ ﻣﻞ ﮐﺮ ﺑﻨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ، ﺍﻭﺭ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﯽ ﺍﯾﮏ
amino acid ﺩﻭﺩﮪ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ
tryptophan (C11H12N2O2( ﮐﮩﺘﮯ
ﮨﯿﮟ۔ ﯾﮧ tryptophan ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ
melatonin ﮨﺎﺭﻣﻮﻥ ﺑﻨﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﻮ ﻧﯿﻨﺪ
ﻃﺎﺭﯼ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺩﻭﺩﮪ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺩﮪ ﺳﮯ
ﺑﻨﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﭼﯿﺰﻭﮞ )ﺑﺸﻤﻮﻝ ﻟﺴﯽ( ﮐﮯ
ﻋﻼﺅﮦ ﮔﻮﺷﺖ، ﭘﻨﯿﺮ، ﺑﺮﯾﮉ ، ﻭﻏﯿﺮﮦ ﻣﯿﮟ
ﺑﮭﯽ tryptophan ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔
ﺍﺳﮑﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺎﺗﮫ ﭘﯿﭧ ﺑﮭﺮ ﮐﮯ
ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺗﻮﺟﮧ
ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﻮ ﮨﻀﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ
ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻧﻈﺎﻡ ﺍﻧﮩﻀﺎﻡ ﮐﻮ ﺧﻮﻥ
ﮐﯽ ﺳﭙﻼﺋﯽ ﺑﮍﮪ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺟﺲ ﻭﺟﮧ
ﺳﮯ ﺑﺎﻗﯽ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ )ﺑﺸﻤﻮﻝ ﺩﻣﺎﻍ(
ﻭﻗﺘﯽ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺧﻮﻥ ﮐﺎ ﭘﺮﯾﺸﺮ ﮐﻢ
ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﺳﮯ ﻭﻗﺘﯽ ﺳﺴﺘﯽ ﺍﻭﺭ
ﻧﯿﻨﺪ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ۔
)ﺍﮔﺮ ﺁﭘﮑﻮ ﺑﮭﯽ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﺡ ﮐﯿﻤﺴﭩﺮﯼ
ﮐﭽﮫ ﺧﺎﺹ ﭘﺴﻨﺪ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﺗﻨﺎ ﺟﻮﺍﺏ
ﮐﺎﻓﯽ ﮨﮯ، ﻣﺰﯾﺪ ﺗﻔﺼﯿﻞ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻧﯿﭽﮯ
ﻭﺍﻟﯽ ﺗﺤﺮﯾﺮ ﭘﮍﮪ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ (
ﻭﺍﺿﺢ ﺭﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ tryptophan ﺍﻣﯿﻮﻧﻮ
ﺍﯾﺴﮉ ﺍﯾﮏ “essential amino acid”
ﮨﮯ ﺟﻮ ﮐﮧ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﺟﺴﻢ ﺧﻮﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻨﺎ
ﺳﮑﺘﺎ ﺍﻭﺭ ﮨﻤﯿﮟ ﺧﻮﺭﺍﮎ ﺳﮯ ﮨﯽ ﻣﻠﺘﺎ
ﮨﮯ۔ ﺟﺐ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺧﻮﺭﺍﮎ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﯾﮧ
tryptophan amino acid ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ
ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﻨﺰﯾﻢ ﻋﻤﻞ
ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ Tryptophan
hydroxylase ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﯾﮧ ﺍﯾﻨﺰﯾﻢ
tryptophan ﮐﮯ ﮐﺎﺭﺑﻦ ﻧﻤﺒﺮ 5 ﭘﺮ ﺍﯾﮏ
OH ﮔﺮﻭﭖ ﺟﻮﮌ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﺳﮯ ﯾﮧ
tryptophan ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ ﮐﯿﻤﮑﻞ ﻣﯿﮟ
ﺑﺪﻝ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ hydroxytrptop-5
han ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﭘﮭﺮ ﺍﺱ -5
hydroxytrptophan ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ
ﺍﯾﻨﺰﯾﻢ Aromatic L- amino acid
decarboxylase ﻋﻤﻞ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ، ﯾﮧ
ﺍﯾﻨﺰﯾﻢ ﺍﺱ -5hydroxytrptophan
ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﮐﺎﺭﺑﻦ ﮈﺍﺋﯽ ﺁﮐﺴﺎﺋﮉ ﮐﺎ
ﻣﺎﻟﯿﮑﻮﻝ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ -5
hydroxytrptophan ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ ﮐﯿﻤﮑﻞ
ﻣﯿﮟ ﺑﺪﻝ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ -5
hydroxytryptamine ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ
ﺍﺳﯽ ﮐﯿﻤﻞ ﮐﺎ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﻧﺎﻡ serotonin
ﮨﮯ ﺟﻮ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﻧﯿﻮﺭﻭﭨﺮﻧﺲ ﻣﯿﭩﺮ ﮨﮯ۔
ﭘﮭﺮ ﺟﺐ ﯾﮧ serotonin ﺑﻦ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ
ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﻨﺰﯾﻢ ﻋﻤﻞ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ
Serotonin N-acetyl Transferase
ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﯾﮧ ﺍﯾﻨﺰﯾﻢ Serotonin ﻣﯿﮟ
ﺍﯾﮏ acetyl group ﮐﺎ ﺍﺿﺎﻓﮧ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ
ﺍﻭﺭ serotonin ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ ﮐﯿﻤﮑﻞ ﮐﯽ
ﺷﮑﻞ ﻟﮯ ﻟﯿﺘﺎ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ N acetyl
Serotonin ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﯾﺎ ﭘﮭﺮ
Normelatonin ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﭘﮭﺮ ﺍﺱ
Normelatonin ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﻨﺰﯾﻢ N
acetyl Serotonin O-
methyltransferase ﻋﻤﻞ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ
ﺟﻮ ﺍﺱ Normelatonin ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ
methyl group ﮐﺎ ﺍﺿﺎﻓﮧ ﮐﺮﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ
ﺟﺲ ﺳﮯ ﯾﮧ Normelatonin ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ
ﮐﯿﻤﮑﻞ ﻣﯿﮟ ﺑﺪﻝ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ N-
acetyl-5-methoxytryptamine ﯾﺎ
ﭘﮭﺮ melatonin ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﭘﮭﺮ ﯾﮧ
melatonin hormone ﻧﯿﻨﺪ ﻃﺎﺭﯼ
ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ، ﺍﺱ ﮐﺎﻡ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ melatonin
ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺍﭘﻨﮯ receptors
ﺳﮯ ﺟﮍﺗﺎ ﮨﮯ، ﺍﺱ ﮐﮯ receptors
ﺩﻣﺎﻍ، ﺟﻠﺪ، ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ، ﺩﻝ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﻥ ﮐﮯ
ﻧﻈﺎﻡ، ﺟﮕﺮ، ﮔﺮﺩﻭﮞ ﺳﻤﯿﺖ ﭘﻮﺭﮮ
ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﯿﻠﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔۔۔۔
ﺑﺎﺋﯿﻮ ﮐﯿﻤﺴﭩﺮﯼ ﭘﮍﮬﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺸﮑﻞ ﺍﻭﺭ
ﺑﺘﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺁﺳﺎﻥ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ۔۔۔

دہی کی لسی، ایک صحت مند مشروب:
لسی ایک مشہور مشروب ہے جس کے درج ذیل فائدے ہیں۔
1۔ لسی پینے والے کو کبھی دل کا عارضہ نہیں ہوتا۔ بشرطیکہ وہ پکی لسی ہو، یعنی مکھن نکال کر استعمال کی جائے۔
2۔ لسی کے اندر ایسے جراثیم ہوتے ہیں جن کی خاصیت ہے کہ وہ پیٹ میں جاتے ہی امراض پیدا کرنے والے جراثیم سے جنگ شروع کر دیتے ہیں اور ان پر غالب آجاتے ہیں.لہٰذا انسانی جسم مختلف بیماریوں سے محفوظ ہو جاتا ہے۔
3۔ لسی کے استعمال سے مرض سنگرہنی بالکل ٹھیک ہو جاتا ہے بلکہ یہ مرض ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہو جاتا ہے۔
تندرست آدمی اگر لسی کا استعمال موسم کی مناسبت سے کرتا رہے تو مختلف امراض سے بچا رہتا ہے۔
4۔ لسی کے استعمال سے ثقیل اور نا قابل ہضم غذائیں بھی ہضم ہو جاتی ہیں کیونکہ اس کے اندر کیلشیم، میگنیشم، پروٹیم، سوڈیم، فاسفورس، کلورین، سلفر وغیرہ جیسے نمکیات ہوتے ہیں۔ اس سے گوشت اور ہڈیوں کی پرورش بھی ہوتی ہے۔
5۔ اس کے استعمال سے انتڑیوں میں خون کا دورہ بڑی تیزی سے ہونے لگتا ہے اور اس طرح وہ تمام مضر مادوں سے صاف ہو جاتی ہیں۔
6۔ لسی کے استعمال سے بڑھاپا جلد نہیں آتا۔
7۔ تازہ اور میٹھی لسی سے انتڑیوں میں زہر پیدا کرنے والے جراثیم فوراً ہلاک ہو جاتے ہیں۔
8۔ قوت ہاضمہ میں اضافہ ہوتا ہے۔
9۔ لسی کی تاثیر سرد تر ہوتی ہے جس لسی سے اچھی طرح بلو کر مکھن نکال لیا جائے وہ ہلکی، زود ہضم اور طاقت بخش ہوتی ہے۔
10۔ جن لوگوں کو اکثر زکام رہتا ہو، جوڑوں یا کمر کا درد ہو، نیند زیادہ آتی ہو یا کبھی کبھی بخار آتا ہوانہیں لسی پینے سے مکمل پرہیز کرنا چاہئے۔
11۔ بلغمی طبیعت والے اگر لسی کے ساتھ سونٹھ اور سیاہ مرچ پھانک لیں تو بہت مفید ہے۔
12۔ گرمی کی شکایت میں لسی میں کوزہ مصری ملا کر پینا فائدہ مند ہے۔
13۔ اگر لسی سے مکھن نکالا جائے تو وہ دیر ہضم اور ثقیل ہوتی ہے۔
14۔ دہی سے براہ راست لسی بغیر مکھن کے بنانا اور پینا بدن کو موٹا کرتا ہے۔
نوٹ:لسی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ دہی کو صاف ستھرے برتن میں جمایا جائے۔ دہی سے مکھن نکالتے وقت ہاتھوں کی صفائی بہت ضروری ہوتی ہے اور مکھن نکالنے کے اوزار بھی صاف ستھرے ہونے چاہئیں اگر دہی جماتے وقت صفائی کا خیال نہ رکھا جائے تو یقیناً وہ نتائج حاصل نہیں ہوں گے جو دودھ، دہی اور لسی کے فوائد کے زمرے میں آتے ہیں لہٰذا صفائی مقدم ہے، اس کے علاوہ برتن بھی صاف ستھرے ہونے چاہئیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں