بانجھ ککوڑا

بانجھ ککوڑا کے فوائد

بانجھ ککوڑا:

بانجھ ککوڑا کریلا کی قسم کی بیل ہوتی ہے جو جھاڑیوں اور عام پودوں پر عام طور پر دیکھنے میں أتی ہے۔ یہ ککوڑا کی بالکل مشابہ ہوتا ہے فرق صرف اتنا ہی ہوتا ہے کہ یہ بالکل بے ثمر ہوتا ہے۔ اللہ نے پھل کے لحاظ سے جیسا اسے بے ثمر بنایا ہے فوائد کے لحاظ سے اتنا ہی مفید ہے۔

سانپ کا تریاق:

بانجھ ککوڑا کی جڑ سانپ کے زہر کا تریاق ہے اس کی جڑ کے ساتھ فی دس کرام کے ساتھ دو رتی کھانے کا تمباکو (زردہ) شامل کر کے ایک خوراک پانچ منٹ بعد دینے سے قے أ کر سانپ کا زہر نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔

نسخہ: بانجھ ککوڑا کی جڑ، تمباکو کے پتے، نیم کی نمولیاں، ہر ایک 10 گرام، سفوف بنا کر ایک ایک چمچ چائے والا ایک ایک گھنٹے کے بعد دینے سے سانپ کا زہر کے لیے بانجھ ککوڑا تریاق سے کم نہیں۔

بخار:

جب بخار 105 اور 106 ڈگری کا ہو اور مریض مارے گرمی کے بے ہوش ہوا ہو تو بانجھ ککوڑا کے پتوں کا پانی أنکھوں میں ڈالنے سے فورا بخار ہلکا ہو جاتا ہے اور بعض دفعہ ایک ایک گھنٹہ کے بعد لگاتار پانی ٹپکانے سے بخار قطعی اتر جاتا ہے۔

سر درد:

جب گرمی کی وجہ سے سر میں سخت درد ہو رہا ہو مریض بیچارہ تڑپتا ہو تو پانچ ککوڑا کی جڑ کو چندن کی طرح پتھر پر گیس کر لگانے سے اسی وقت أرام ہو جاتا ہے موسم گرما کے سر درد کو أرام کرنے میں اسپرین اور پیناڈول سے زیادہ زود اثر ہے۔

گندے زخم:

گندے زخموں پر جہاں کیڑے پڑ گئے ہوں اس کے پتوں کا گھوٹا ہوا نعذہ غضب کا اثر دکھاتا ہے، کیڑے فورا ہی مر جاتے ہیں اور بہت سے جو اس کے زہریلے اثر سے بچ جاتے ہیں وہ زخم کے پاس نہیں ٹھہر سکتے۔

مرگی:

اس کی جڑ بقدر دو گرام جتنی مریض ہضم کر سکے کھلانے سے مرض مرگی قطعی چلی جاتی ہے، کم از کم ایک ہفتہ تک استعمال کراتے رہنا چاہیے۔

کتا کھانسی:

کتا کھانسی کے لیے یہ بوٹی بہت مفید ہے۔ سبز پتوں کا رس 350 گرام، میں چینی 700 گرام، ملا کر شربت بنا کر محفوظ رکھیں۔ خوراک 6 تا 12 گرام تک بوقت صبح دیں۔

بلغمی کھانسی:

مزکورہ بالا شربت اگر بلغمی کھانسی اور دمہ والے مریض کو ایک ماہ استعمال کرایا جائے تو حیرت انگیز فائدہ دکھلاتا ہے۔

سانپ کاٹے کا زخم:

جب سانپ کاٹے کا زخم پرانا ہو گیا ہو اور کسی طرح مندمل نہ ہونے میں أتا ہو تو مندرجہ ذیل طریقے سے اس کی مرہم بہت جلد زخم کو اچھا کر دیتی ہے۔

نسخہ مرہم: جڑ بانجھ ککوڑا 200 گرام، روغن گاؤ 200 گرام، پہلے گھی کو أگ پر گرم کریں جب گھی لال ہو جائے تو کتری ہوئی جڑیں ڈال کر اتنا پکائیں کہ جڑیں جل کر کوئلہ ہو جائے، پھر أگ سے اتار کر خوب گھوٹیں نہایت غضب کی مرہم تیار ہے۔

اگر اس مرم کو کڑوے تیل میں بنایا جائے تو پھوڑے پھنسیوں کے لیے اکسیر کا حکم رکھتی ہے۔
تحریر :حکیم اعجاز امین

اپنا تبصرہ لکھیں