دس ٹیسٹ جن کے ذریعے آپ اپنی صحت اور ذیابیطس پر بہتر کنٹرول رکھ سکتے ہیں۔
1-شوگر کا ٹیسٹ
گھر پر عام آلے کی مدد سے۔ شوگر کنٹرول کرنے کے لیے باقاعدگی سے شوگر چیک کرنا ضروری ہے۔ اس سے ہمیں خون میں موجود شکر کی مقدار کا پتہ چلتا ہے۔ اورآپ جانتے کہ دوا یا انسولین کتنی مقدار میں لینے کی ضرورت ہے اور یہ بھی کہ کس قسم کی خوراک آپ کے لیے ضروری ہے۔
2-ہیمو گلوبنA1c ٹیسٹ؛
ہر چھ ماہ بعد
اس ٹیسٹ سے ہمیں ایک مخصوص مدت میں خون میں موجود شوگر کی اوسط مقدار کا پتہ چلتا ہے۔یہ ٹیسٹ روزانہ شوگر چیک کرنے کینسبت آپ کو زیادہمعلومات فراہم کرے گا۔ اسےصرف تین یا چھ ماہ میں ایک مرتبہ کرنے کی ضرورت ہے۔
3-بلڈ پریشر
جب بھی آپ ڈاکٹر کے پاس جائیں اپنا بلڈ پریشر چیک کروائیں ہائی بلڈ پریشرخون کی شریانوں کو اسیطرح نقصان پہنچاسکتا ہےجس طرح خون میں شوگر یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اپنا بلڈ پریشر ۸۰/١۳۰سےنیچے رکھیں تاکہ مزید پیچیدگیاں پیدا نہ ہوںاور دل کی بیماری کا خطرہ نہ بڑہے
4-لِیپِڈ پروفایل؛ lipid profile
سال میں ایک بار
یہ خون کا ٹیسٹ ہے جس سے کو لیسٹرول اور ٹرائی گلیسیرایڈز کی مقدار کا پتہ چلتا ہے۔ HDL اچھا کولیسٹرول ہےجو دل کی بیماری سےمحفوظ رکھتا ہے۔ LDL برا کولیسٹرول ہےجو دل کے لیےنقصان دہ ہے۔
5-آنکھوں کا معاینہ؛
سال میں ایک بار
ضروری ہے کہ سال میں ایک مرتبہ اپنی آنکھوں کا تفصیلی معاینہ کروایںٴ ۔ ذیابیطس کے مریض آنکھ کے پردے کی بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اگر وقت پر پتہ چل جاے تو اس بیماری کا علاج ممکن ہے
لہذا اپنی آنکھوں کا باقاعدگی سے معاینہ کرواتے رہیں
6-پیروں کا معاینہ؛
سال میں ایک بار
شوگر کی وجہ سے مریضوں میں خون کی گردش ٹھیک نہیں رہتی اور اعصابی نظام میں خلل پیدا ہو جاتا ہے جو پیروں کے سن ہونے کا باعث بن جاتا ہے۔ اپنے پاوٴں کا ڈاکٹر سے سال میں ایک مرتبہ معاینہ کرائیں۔ اس طرح آپ اپنے پیروں کو پیچیدگیوں سے بچا سکتے ہیں
7-دانتوں کا معاینہ؛
چھ ماہ بعد
اگر شوگر کنٹرول میں نہ رکھی جاےٴ تو خون میں موجود سفید خلیوں کی ٹوٹ پھوٹ شروع ہو جاتی ہے۔ سفید خلیے جراثیمی انفیکشن کے خلاف مدافعت کرتے ہیں۔ اگر آپ اپنے منہ کی دیکھ بھال نہیں کرتے تو مسوڑھوں کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
8-مایکروایلبیومِنوریا ٹیسٹ؛
سال میں ایک بار
یہ پیشاب کا ٹیسٹ ہے جس سے پیشاب میں موجود پروٹین کی مقدار کا پتہ چلتا ہے کہ آپ گردے کی تکلیفوں کا شکار ہیں یا نہیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو گردے کی بیماری ہوجانےکا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اگر وقت پر تشخیص ہو جاےٴ تو علاج ہو سکتا ہے
9- بی۔ایم۔آی Body Mass Index
جسم کاوزن قد کےحساب سےمناسب ہونا ضروری ہے۔ اگرقد کےحساب سےوزن زیادہ ہوتو موٹاپا ہو جاتا ہے۔ جو ذیابیطس کی ایک بڑی وجہ بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ،اگرذیابیطس کا مریض اپناوزن قد کےحساب سےمناسب رکھےتو ذیابیطس پر کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے
10-اعصابی نظام کا معاینہ؛
سال میں ایک بار
ذیابیطس کے مریض میںخون کی گردش کا نظام ناقص ہوجاتا ہےجس سے اعصابی کمزوری پیدا ہوتی ہے لہذااس بات کو یقینی بنایں کہ آپ کےاعصابی نظام کا مکمل معاینہ ہو تاکہ جسم کے ان حصوں کی نشاندہی ہو سکےجو اعصابی درد یا کسی پیچیدگی کا شکار ہیں
۔ٹی ڈی سی کےاسلام آباد اور لاہور ہسپتال میں ان تمام ٹیسٹس اور شوگر سےمتعلق تمام بیماریوں کا علاج ایک چھت تلے مہیا کیا گیا ہے