Teplizumab

شوگر کے مرض کے علاج کے لیے نئی دوائی Teplizumab

شوگر کے مرض کے علاج کے لیے نئی دوائی Teplizumab کے بارے میں سچائیاں
لوگوں میں علم پیدا کرنے کے لیے اسے ریٹویٹ کریں۔
امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے شوگر کے مرض کے علاج کے لیے نئی دوائی Teplizumab (Tzield) کی اجازت دے دی ہے۔ اس انجکشن کے آنے کے ساتھ ہی لوگوں میں یہ افواہ پھیلنے لگی ہے کہ صرف ایک انجکشن سے شوگر مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔ یہ بات بالکل غلط ہے۔

شوگر کی دو بڑی اقسام ہیں:
پہلی قسم اور دوسری قسم۔
پہلی قسم کی شوگر کم عمری میں ہوتی ہے اور اس کا علاج صرف اور صرف انسولین سے ہوتا ہے۔
دوسری قسم کی شوگر بڑی عمر کے لوگوں میں ہوتی ہے اور اس کا علاج شوگر کی گولیاں اور انسولین دونوں سے ہوتا ہے۔

Teplizumab
صرف پہلی قسم کی شوگر کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اس انجکشن کے استعمال سے پہلی قسم کی شوگر مزید شدت اختیار نہیں کرتی اور کنٹرول میں رہتی ہے۔ اس سے مریض کو شوگر کے شدید نقصانات سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

Teplizumab
کسی بھی قسم کی شوگر کو مکمل طور پر ختم نہیں کرتی۔ اس لیے تمام شوگر کے مریض اپنا علاج جاری رکھیں اور افواہ پر کان نہ دھریں۔

Teplizumab
ان لوگوں کے لیے بھی نہیں ہے جو پہلے سے ہی انسولین تھیریپی پر ہیں یا جن کو دوسری قسم کی شوگر ہے۔ پاکستان میں پہلی قسم کی شوگر کی اسٹیجز کی سکریننگ کے لیے کوئی ٹول نہیں ہے۔ تاہم، جن لوگوں کے والدین میں سے کسی ایک یا دونوں کو شوگر ہے اور ان کا شوگر لیول بڑھنا شروع ہو رہا ہے، وہ Teplizumab انجیکشن سے شوگر کو 2 سے 3 سال تک روک سکتے ہیں۔

Teplizumab
کا ایک انجکشن 13,850$ کا ہے۔ ایک شوگر مریض کو 14 انجیکشن لگانا ضروری ہیں، جس کی کل قیمت 193,900$ ہے۔ ۔پاکستان میں فی الحال دستیاب نہیں، لیکن 2023 کے وسط میں دستیاب ہو جائے گا، تاہم یہ اس وقت ایک بہت مہنگا علاج ہے
Source:https://edition.cnn.com/2022/11/17/health/tzield-teplizumab-diabetic-treatment/index.html
شوگر کے مرض کے علاج کے لیے سب سے بہترین طریقہ
اچھی اور متوازن خوراک،
واک اور ایکسرسائز،
دوا کی صحیح مقدار اور استعمال،
اور مستند معالج اور ماہرِ غذائیات سے رابطہ ہے۔
ذیابیطس سنٹر پاکستان کی سب سے بڑی ذیابیطس چیریٹی ہے، اس نے عام لوگوں کی آگاہی کے لیے یہ معلوماتی میٹریل اردو میں تیار کیا ہے ، برائے مہربانی انہیں شیئر کریں تاکہ یہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes
اپنا تبصرہ لکھیں