ترکی میں قونصل خانہ

امریکہ نے مظاہرین کے خوف سے ترکی میں قونصل خانہ بند کر دیا

امریکہ نے اڈانا، ترکی میں سفارتی سہولت “پرتشدد” مظاہروں کے خدشے کے باعث بند کر دی.امریکہ نے غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان جاری جنگ سے منسلک گرم مظاہروں کے “کئی ہفتوں” کی پیش گوئی کرتے ہوئے، جنوبی ترکئی میں اپنا قونصل خانہ غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا ہے۔

ترکی میں امریکی سفارت خانے نے بدھ کی رات اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اڈانا شہر میں قونصل خانہ عوام کے لیے “اگلے اطلاع تک” بند رہے گا جبکہ امریکی شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس علاقے کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
اگلے کئی ہفتوں تک ترکی میں اسرائیل اور غزہ کے واقعات سے متعلق بڑے مظاہروں کی توقع ہے۔ سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا کہ کوئی بھی اجتماع، یہاں تک کہ وہ پرامن رہنا چاہتے ہوں، ایسے مظاہرے کسی بھی وقت پرتشدد ہو سکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ “احتجاجی سرگرمی کے نتیجے میں پولیس کی موجودگی میں اضافہ، سڑکوں کی بندش اور ٹریفک میں خلل پڑ سکتا ہے۔”
جب کہ سفارت خانے نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ یہ بندش صرف بدھ تک رہے گی، بعد میں اس نے واضح کیا کہ یہ اقدام غیر معینہ مدت کے لیے ہے۔

غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے خلاف دنیا بھر کے شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں، جو اس ماہ کے شروع میں اسرائیل پر حماس کے مہلک حملے کے بعد شروع ہوئے تھے۔ کئی مسلم اکثریتی ممالک میں مظاہروں نے منگل کو ہی شدت اختیار کی، فلسطینی ہسپتال پر حملے کے بعد جس میں مبینہ طور پر 500 افراد ہلاک ہوئے۔ غزہ میں حکام نے ہلاکتوں کا ذمہ دار اسرائیلی فورسز کو ٹھہرایا ہے، حالانکہ آئی ڈی ایف کا اصرار ہے کہ ہسپتال فلسطینیوں کی جانب سے فائر کیے گئے راکٹ سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں