10 بلین ڈالر

اسرائیل نے امریکہ سے ‘ایمرجنسی’ 10 بلین ڈالر کی امداد مانگ لی

اخبار نے کہا کہ وائٹ ہاؤس ایک ایسے پیکج پر کام کر رہا ہے جو اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کو دی جانے والی امداد کو یکجا کرے گا۔
نیو یارک ٹائمز نے پیر کو تین نامعلوم اہلکاروں کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے امریکہ سے 10 بلین ڈالر کی ہنگامی امداد کی درخواست کی ہے۔ اخبار نے کہا کہ وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے اراکین ایک ایسے پیکج پر کام کر رہے ہیں جو اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امداد کو یوکرین اور تائیوان کی امداد کے ساتھ ساتھ امریکہ-میکسیکو سرحد کو مضبوط بنانے کے لیے فنڈز کو یکجا کرے گا۔

اتوار کو تل ابیب کے دورے کے دوران بات کرتے ہوئے، امریکی سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے کہا کہ قانون سازوں نے اسرائیل کو نئے اور متبادل گولہ بارود، درستگی سے چلنے والے بموں اور جوائنٹ ڈائریکٹ اٹیک میونیشن (جے ڈی اے ایم) کٹس کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا ہے، جو معیاری گولہ بارود کو زیادہ درست ہتھیاروں میں تبدیل کرتے ہیں۔
رپورٹ میں درخواست کردہ 10 بلین ڈالر کے مشترکہ امدادی پیکج کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازعہ 7 اکتوبر کو اس وقت بھڑک اٹھا، جب فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے راکٹوں سے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا اور سرحد پر جنگجو بھیجے، جس میں تقریباً 1400 افراد ہلاک ہوئے۔
اسرائیلی دفاعی افواج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر ہزاروں بم گرائے اور انکلیو کی پانی اور بجلی کی سپلائی منقطع کر دی۔ مقامی صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 13 دنوں کے دوران فضائی حملوں میں 5000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

پیر کے روز، امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا کہ واشنگٹن اسرائیل کی فوجی ضروریات کے ساتھ ساتھ یوکرین کی مدد کا متحمل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اصرار کیا کہ امریکہ کے مالی وسائل بیرون ملک اپنے اتحادیوں کی پشت پناہی کے لیے کافی ہیں۔ تاہم، اہلکار نے مشرق وسطیٰ میں وسیع تر تنازعے کے ممکنہ اقتصادی اثرات پر خدشات کو تسلیم کیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں