بچوں

اسرائیلی فوج کی حماس کی جانب سے بچوں کے سر قلم کیے جانے کی تردید

اسرائیلی فوج نے ان الزامات کی کسی بھی تصدیق سے انکار کیا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں نے ہفتے کے روز شروع ہونے والے اسرائیل-حماس تنازعہ کے دوران کفار عزہ کبوتز کے علاقے میں بچوں کے سر قلم کیے تھے – یہ دعویٰ سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کیا گیا تھا اور یہاں تک کہ کچھ مرکزی دھارے کی خبروں کی ویب سائٹس نے بھی ایسی خبروں کو پھیلایا تھا۔

یہ الزام، جسے حماس کے اسرائیل کے خلاف مسلح حملے کی مذمت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، پہلی بار منگل کو اس وقت منظر عام پر آیا جب X پر اسرائیل سرکاری حکومت کے اکاؤنٹ i24NEWS کے رپورٹر نکول زیڈک کی جانب سے کفار عزا کیبٹز میں ہونے والی تباہی کے بارے میں ایک ویڈیو شائع کی۔
سی بی ایس اور ٹائمز آف انڈیا سمیت کئی ویب سائٹس نے تین درجن سے زائد بچوں کے سر قلم کرنے کی جھوٹی کہانیاں بھی شائع کیں۔

سی بی ایس نے اسرائیل ڈیفنس فورس کے ترجمان میجر لیبی ویس کے حوالے سے بتایا کہ ایک سے زیادہ اسرائیلی فوجیوں نے کفار عزا میں مختلف عمروں کے بچوں کے سر قلم کیے، جن میں بچوں سے لے کر قدرے ب بڑی عمر کے بچے تک شامل ہیں.

تاہم، انادولو ایجنسی نے اس کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان کے حوالے سے وضاحت کی ہے کہ اسرائیلی فوج کے پاس اس دعوے کی کوئی تصدیق نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں