نسل پرستی

فلسطینی جنگجوؤ ں کا اسرائیل پر تاریخ کا سب سے بڑا حملہ

حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر راکٹوں کی بارش کر دی تقریبا پانچ ہزار راکٹ فائر کیے گئے درجنوں فلسطینی جنگجو اسرائیل میں گھس گئے.
حماس کے ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر محمد دیف نے بعد میں حماس کے میڈیا پر نشر ہونے والی ایک نشریات میں فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ہر جگہ فلسطینیوں سے لڑنے کی اپیل کی۔

ڈیف نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق، فائر کیے گئے راکٹوں نے “آپریشن الاقصیٰ طوفان” کا آغاز کیا۔
ڈیف نے تمام فلسطینیوں پر اسرائیل کا مقابلہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ زمین پر آخری قبضے کو ختم کرنے کی سب سے بڑی جنگ کا دن ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ 5000 راکٹ داغے گئے تھے۔

اسرائیل کی فوج نے غزہ کی پٹی کے آس پاس رہنے والے اسرائیلیوں کو اپنے گھروں میں رہنے کو کہا اور خبردار کیا کہ حماس کو “اپنے اقدامات کی بھاری قیمت” ادا کرنا پڑے گی۔

اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مسلح جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل کے قصبے سڈروٹ میں راہگیروں پر فائرنگ کی تھی اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیج میں یونیفارم والے فلسطینی جنگجوؤں کو سرحدی قصبے میں جھڑپوں میں مصروف دکھایا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو سامنے آئی جس میں جلتے ہوئے اسرائیلی ٹینک کو دکھایا گیا ہے۔
حماس نے 35 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا ہے۔
حماس کے حملے میں اسرائیل کے علاقے شعار ہنگیف کے میئر کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
اسرائیل کے پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ جنوبی اسرائیل میں جنوبی اسرائیل میں 21 مقامات سے در اندازی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں