کیسےحماس کے سستے ڈرونز نے اسرائیل کی سرحدی دیوار کو ’بے کار‘ بنا دیا۔

اسرائیلی حکام نے اہم سیکورٹی اور آپریشنل کوتاہیوں کی وضاحت کی ہے جس کی وجہ سے حماس نے اسرائیل کی سرحدی دیوار کو ’بے کار‘ بنا دیا.نیو یارک ٹائمز نے منگل کو رپورٹ کیا کہ اسرائیل کو اپنے ارادوں کے بارے میں دھوکہ دینا اور غزہ کی سرحد پر نگرانی کے بنیادی ڈھانچے میں ایک اہم کمزوری کا پتہ لگانا اس منصوبے کے کچھ اہم عناصر تھے جنہوں نے حماس کو پانچ دہائیوں میں پہلی بار اسرائیل میں انتہائی مہلک دراندازی کے قابل بنایا .

اخبار نے سینئر اسرائیلی سیکیورٹی حکام سے ان ابتدائی نتائج کے بارے میں بات کی جو ان کی ایجنسیوں نے گذشتہ ہفتے کے روز جنوبی اسرائیل میں حماس کے جنگجوؤں کی دراندازی کے بارے میں نکالے۔ فلسطینی عسکریت پسندوں نے 20 سے زائد قصبوں اور فوجی اڈوں پر دھاوا بول دیا، سینکڑوں فوجیوں اور شہریوں کو ہلاک اور درجنوں کو یرغمال بنا لیا۔
اس مہلک حملے سے پہلے، اسرائیل نے حماس کو مئی 2021 میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد کامیابی سے روکا تھا۔
اسرائیل غزہ کی سرحد کے ساتھ تعمیر کردہ جدید ترین دیوار پر بہت زیادہ انحصار کرتا تھا، جس میں متعدد قسم کے سینسرز اور ریموٹ سے چلنے والی مشین گنیں ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ حکام کا خیال تھا کہ یہ عملی طور پر ناقابل تسخیر ہے اور اس لیے اسرائیل نے نسبتاً چھوٹی فوجی فورس کو دیوار کے قریب رکھا،بڑی تعیناتی اور زیادہ فوج کے لیے دوسرے علاقوں کو ترجیح دی۔

NYT نے کہا کہ حماس نے اپنے حملے کے ابتدائی مرحلے میں ڈرون سے گرائے جانے والے گولہ بارود کا استعمال کرتے ہوئے کم از کم چار مواصلاتی ٹاورز کو تباہ کر دیا، جس سے نگرانی کے جدید ترین اسرائیلی سسٹم کو بےکار کر دیا گیا۔ جس سےاسرائیلی زمینی دراندازی کے نتیجے میں ہونے والی خلاف ورزی کو نہیں دیکھ سکے، جو ان کی توقع سے کہیں زیادہ آسان کام ثابت ہوا۔ حماس نے دھماکہ خیز مواد اور بلڈوزر کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً 1500 جنگجوؤں کے لیے 30 جگہوں پرخلا پیدا کیا۔
اسرائیل کی جانب سے آپریشنل لیپس کے نتیجے میں اس علاقے میں اس کے سینئر کمانڈروں کو ایک ہی اڈے پر جمع کر دیا گیا، جسے عسکریت پسندوں نے ایک ہی حملے میں ختم کر دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی قیادت کے زیادہ تر مارے جانے یا یرغمال بنائے جانے کے بعد، ہنگامی صورتحال پر اسرائیلی ردعمل غیر منظم اور سست تھا۔

کمانڈ چین میں اونچے لوگوں کو ابتدائی طور پر افراتفری کے درمیان دراندازی کے بڑے پیمانے کا احساس نہیں ہوا۔ اسرائیلی جنگی طیاروں کو جوابی فورسز کو فضائی مدد فراہم کرنے میں کئی گھنٹے لگے، حالانکہ ان کے علاقے سے محض چند منٹ کی پرواز کا وقت تھا۔
حماس کے حملے نے اسرائیلی قوم کے تحفظ کے احساس کو توڑ کے رکھ دیا ہے اور ایک قابل اعتماد سیکورٹی پارٹنر کے طور پراسرائیل کی بین الاقوامی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

مزید خبریں

جنسی زیادتی
اعداد و شمار

وہ ممالک جہاں خواتین کے ساتھ سب سے زیادہ جنسی زیادتی کے واقعات ہوتے ہیں

وہ ممالک جہاں خواتین کے ساتھ سب سے زیادہ جنسی زیادتی کے واقعات ہوتے ہیں (فی 100,000 باشندوں میں ریپ کی اطلاع دی گئی) 1. بوٹسوانا – 92.93 2. لیسوتھو – 82.68 3. جنوبی افریقہ – 72.10 4. برمودا –

Read More »