جب ہم عمر کی ایک خاص سطح پر پہنچ جاتے ہیں تو اپنے وزن پر قابو نہیں پا سکتے اور ہمیں مایوسی ہوتی ہے کہ ہم نے وزن بڑھا لیا ہے۔بڑھتی عمر کے ساتھ وزن گھٹانا مشکل ہونے کی کئی وجوہات ہیں، جو جسمانی، ہارمونل، اور طرز زندگی سے متعلق ہوتی ہیں. موٹاپے اور اس سے جنم لینے والی پیچیدگیاں دنیا میں وبا کی سطح پر پہنچ چکی ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق دنیا کی 13 فیصد آبادی موٹاپے سے متاثر ہے، جو دل اور نظامِ انہظام کے مسائل کی ایک اہم وجہ ہے۔
1. میٹابولزم کا سست ہونا: عمر بڑھنے کے ساتھ بنیادی میٹابولک ریٹ (BMR) کم ہوتا ہے، یعنی جسم آرام کے دوران کم کیلوریز جلاتا ہے۔ اس کی وجہ پٹھوں کے ماس (muscle mass) میں کمی ہے، کیونکہ پٹھے زیادہ کیلوریز استعمال کرتے ہیں۔
2. ہارمونل تبدیلیاں: عمر کے ساتھ ہارمونز جیسے کہ ٹیسٹوسٹیرون، ایٹروجن، اور گروتھ ہارمون کی سطح کم ہوتی ہے، جو میٹابولزم اور چربی کے جمع ہونے کو متاثر کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، رجونورتی (menopause) کے بعد خواتین میں ایٹروجن کی کمی سے چربی پیٹ کے حصے میں زیادہ جمع ہوتی ہے۔
3. پٹھوں کی کمی (Sarcopenia): عمر بڑھنے سے پٹھوں کا ماس کم ہوتا ہے، جس سے جسم کی کیلوری جلانے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں وزن کم کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
4. طرز زندگی میں تبدیلیاں: بڑھتی عمر کے ساتھ جسمانی سرگرمی کم ہو سکتی ہے، کیونکہ لوگ مصروفیت، جوڑوں کے درد، یا تھکاوٹ کی وجہ سے کم ورزش کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کھانے کی عادات بھی بدل سکتی ہیں، جیسے کہ زیادہ کیلوریز والی غذائیں کھانا۔
5. نیند اور تناؤ: عمر کے ساتھ نیند کے مسائل اور تناؤ بڑھ سکتا ہے، جو کورٹیسول ہارمون کی سطح کو بڑھاتا ہے۔ یہ ہارمون چربی کے جمع ہونے کو فروغ دیتا ہے، خاص طور پر پیٹ کے حصے میں۔
6. انسولین کی حساسیت: عمر بڑھنے سے جسم کی انسولین کے لیے حساسیت کم ہو سکتی ہے، جس سے خون میں شکر کی سطح بڑھتی ہے اور چربی زیادہ ذخیرہ ہوتی ہے۔
حل کے لیے تجاویز:
طاقتی تربیت (Strength Training): پٹھوں کے ماس کو برقرار رکھنے کے لیے وزن اٹھانے یا مزاحمتی ورزش کریں۔
– متوازن غذا: پروٹین سے بھرپور غذا کھائیں اور پراسیسڈ فوڈز سے پرہیز کریں۔
– مناسب نیند: 7-8 گھنٹے کی نیند لیں اور تناؤ کم کرنے کے لیے مراقبہ یا یوگا کریں۔
– جسمانی سرگرمی: روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش، جیسے چہل قدمی یا ایروبکس، کو معمول بنائیں۔