قطر میں حماس کی قیادت پر اسرائیلی حملے نے خطے میں کشیدگی کو خطرناک حد تک بڑھا دیا ہے اور تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اس نے نہ صرف غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کو تباہ کیا ہے بلکہ اس سے مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کے کسی نئے اتحاد کے امکانات بھی مانند پڑ گئے ہیں۔
حماس کی مذاکراتی ٹیم پر حملے سے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکی حمایت یافتہ مذاکرات کو شدید دھچکا لگا ہے۔قطر، مصر اور امریکہ اس وقت حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ کروانے کی کوششیں کر رہے ہیں اور بطور ثالث اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
حملوں کا ٹائم لائن:
1. فلسطین (غزہ)
اسرائیل نے غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں تیز کر دیں، حماس کے ڈھانچے اور قیادت کو نشانہ بنایا۔ فضائی حملوں میں کم از کم 72 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں امداد مانگنے والے شہری بھی شامل تھے، اور غزہ شہر میں ایک بلند عمارت سمیت اہم ڈھانچوں کو تباہ کر دیا گیا۔ اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے دعویٰ کیا کہ یہ حملے حماس کی آپریشنل صلاحیتوں کو روکنے کے لیے تھے، جو اسرائیلی فوجیوں پر ایک مہلک حملے کے بعد کیے گئے۔
2. قطر
9 ستمبر 2025 کو، اسرائیل نے دوحہ میں ایک متنازع فضائی حملہ کیا، جس میں حماس کی قیادت کے ایک اجلاس کو نشانہ بنایا گیا جو امریکی حمایت یافتہ جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کر رہا تھا۔ اس حملے میں چھ افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک قطری سیکیورٹی افسر بھی شامل تھا، اور قطر نے اسے اپنی خودمختاری کی “بزدلانہ” خلاف ورزی قرار دیا۔
3. یمن
10 ستمبر 2025 کو، اسرائیل نے صنعاء میں حوثی کنٹرول والے مقامات پر حملہ کیا، فوجی کیمپوں اور ایندھن کے ذخیرے کو نشانہ بنایا۔ یہ حملہ اسرائیل پر حوثی ڈرون حملوں کے جواب میں تھا، جس میں حوثی رن ہیلتھ اتھارٹیز کے مطابق کم از کم 35 افراد ہلاک ہوئے۔ اس سے قبل، 28 اگست کو ایک حملے میں حوثی انتظامیہ کے وزیراعظم کی ہلاکت ہوئی تھی۔
4. شام
اسرائیل نے شام میں فضائی حملے اور زمینی آپریشن کیے، جن میں حمص، لاذقیہ، اور پالمیرا شامل تھے، یہ کارروائیاں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد کی گئیں۔
5. لبنان
لبنان میں، خاص طور پر ہرمل اور بیقاع کے علاقوں میں، باقاعدہ فضائی حملے رپورٹ ہوئے۔ یہ حملے حزب اللہ سے منسلک اہداف پر مرکوز تھے، جو اسرائیل کے مطابق سرحد پار حملوں کا جواب تھا۔
6. تیونس
ایک مشتبہ اسرائیلی ڈرون نے تیونس میں غزہ کے لیے امدادی فلوٹیلا کو نشانہ بنایا۔ یہ حملہ غیر متوقع تھا اور اس نے تیونس کی غیر جانبداری کی پوزیشن کو چیلنج کیا، جس سے علاقائی تناؤ میں اضافہ ہوا۔
عالمی ردعمل:
قطر: قطر نے حملے کی مذمت کی اور اسے اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا، قانونی چارہ جوئی کی دھمکی دی۔
متحدہ عرب امارات: یو اے ای نے قطر پر حملے کی مذمت کی اور اسے علاقائی استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا۔
یمن: حوثیوں نے جوابی کارروائی کی دھمکی دی، جبکہ یمنی عوام نے انسانی نقصانات پر غم و غصہ ظاہر کیا۔
فلسطین: غزہ میں شہری اموات نے انسانی حقوق کے گروپوں کی طرف سے جنگی جرائم کے الزامات کو جنم دیا۔
عالمی برادری: اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں نے فوری جنگ بندی اور سفارتی مذاکرات کا مطالبہ کیا۔
اسرائیل کے 72 گھنٹوں میں چھ ممالک پر حملوں نے مشرق وسطیٰ میں ایک نازک صورتحال کو اجاگر کیا ہے۔ اگرچہ اسرائیل ان کارروائیوں کو اپنی سلامتی کے لیے ضروری قرار دیتا ہے، لیکن انسانی نقصانات اور سفارتی تناؤ نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کی ہے۔ خطے میں امن کے لیے فوری سفارتی کوششوں اور تنازعات کے حل کی ضرورت ہے۔