پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت

پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت تمام سات ملزمان بری

ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے تقریباً 17 برس بعد مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں تمام ساتوں ملزمان کو بری کر دیا ہے۔مقدمے میں حکمراں بی جے پی کی سابق رُکن پارلیمان پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور انڈین آرمی کے سابق کرنل پرساد پروہت شامل ہیں۔
2008 میں رمضان کے مہینے میں مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں ہوئے طاقتور بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
ابتدائی طور پر پولیس نے اس حملے کا الزام کالعدم مسلم سٹوڈنٹ اسلامک موومنٹ آف انڈیا پر لگایا تھا، لیکن بعد میں پرگیہ، پروہت اور دیگر مشتبہ افراد کو ملزم قرار دیا گیا۔
کیس میں پرگیہ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پروہت، میجر (ریٹائرڈ) رمیش اپادھیائے، اجے راہیرکر، سمیر کلکرنی، سدھاکر چترویدی اور سدھاکر دھرویدی پر مجرمانہ سازش، قتل اور انسداد دہشت گردی قانون (یو اے پی اے) کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔
ریاست مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی سکواڈ نے اپنی فردِ جرم میں الزام لگایا تھا کہ ملزمان نے مسلم اکثریتی علاقے میں ’مسلم افراد کی دہشت گرد کارروائیوں کے بدلے‘ میں یہ کارروائی کی تھی اور بم نصب کیا تھا۔
اپنے ریمارکس میں جج لاہوتی نے کہا: “دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، خصوصی عدالت کے جج اے کے لاہوتی نے فیصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمان کو بے گناہ قرار دیا۔
اس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ لیفٹیننٹ کرنل پروہت، جو اس وقت ملٹری انٹیلیجنس میں تعینات ایک فوجی افسر تھے، نے دھماکہ خیز مواد کا بندوبست کرنے میں مدد کی تھی
’ابھینو بھارت‘ نامی یہ تنظیم ماضی میں سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے سمیت متعدد واقعات میں تحقیقات کا سامنا کر چکی ہے۔
اس کیس کی تفتیش قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے کی تھی .ابتدا میں اس معاملے کی تحقیقات کی قیادت مہاراشٹرا انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے کی تھی، جس کے اس وقت سربراہ ہیمنت کرکرے تھے، جو بعد میں 26/11 کے ممبئی کے حملوں میں ہلاک ہو گئے تھے۔
اے ٹی ایس نے اس سلسلے میں اپنی پہلی گرفتاری اکتوبر 2008 میں کی تھی۔ دھماکے میں مبینہ طور پر استعمال ہونے والی موٹرسائیکل بی جے پی کی سابق رکن پارلیمان پرگیہ ٹھاکر کے پاس سے ملی تھی۔
حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ پرگیہ ٹھاکر نے ہی بم دھماکے کی سازش کرنے والوں کو یہ بائیک فراہم کی تھی۔ حکام نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ پرگیہ ٹھاکر اس گروپ کا حصہ تھیں، جس میں سابق فوجی اہلکار اور ابھینو بھارت نامی ایک غیر معروف بنیاد پرست گروپ کے ارکان شامل تھے۔
پرگیہ ٹھاکر کو ضمانت مل گئی تھی. لیکن ان کے خلاف مقدمہ چلتا رہا۔ بعد میں انھوں نے 2019 میں بھوپال سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا اور جیت گئیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes
اپنا تبصرہ لکھیں