اب اس بات کے واضح شواہد موجود ہیں کہ اسرائیل نے بھی سات اکتوبر کے بعد شدید جنگی جرائم کیے ہیں۔اس فہرست میں غزہ کے عام شہریوں کو فاقوں پر مجبور کرنا، عسکری کاروائیوں کے دوران عام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکامی جن کے دوران ہزاروں معصوم جانیں چلی گئیں، اور قصبوں کی بے جا تباہی شامل ہیں.
نتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع کے خلاف بین الاقوامی عدالت جنگی جرائم کی وجہ سے گرفتاری کے وارنٹ جاری کر چکی ہے.
اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف میں جاری اس قانونی کارروائی پر بھی تنقید کی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔
اسرائیل کے سب سے اہم اتحادی ڈونلڈ ٹرمپ بھی نتن یاہو کی جانب سے اچانک دمشق پر بمباری کرنے کی وجہ سے ناراض ہیں.
21 جولائی کو برطانیہ، یورپی یونین، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جاپان نے اسرائیلی کارروائیوں کی ایک مشترکہ بیان میں مذمت کی ہے.
یان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے ’عام شہریوں کو بنیادی انسانی امداد سے محروم رکھنا ناقابل قبول ہے۔ امداد لینے کی کوشش میں 800 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
