خاتون اور مرد

بلوچستان میں خاتون اور مرد کے قاتلوں کو پکڑنے جانے والی پولیس کی ٹیم پر خواتین کا پتھراؤ

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ایک مرد اور عورت کو مبینہ طور پر نام نہاد غیرت کے نام پر قتل کرنے کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد پولیس نے اس ’قتل کا حکم دینے والے‘ قبائلی سردار سمیت دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹیگیشن ونگ سید صبور آغا نےبتایا کہ ’ہم نے 11 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا جن میں سے دو کی باضابطہ گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے.
انھوں نے کہا کہ ’مقتولہ خاتون کو سات گولیاں لگیں جن میں سے ایک ان کے سر پر ماری گئی تھی، جبکہ مرد کو نو گولیاں لگی تھیں اور یہ گولیاں اس کے سینے اور پیٹ میں لگیں۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے پیر کو کوئٹہ میں کی گئی ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا: جو خاتون ہلاک ہوئی ہیں ان کے پانچ بچے ہیں اور جو آدمی مارا گیا ہے اس کی عمر 50 سال کے قریب ہے اور اس کے بھی چار، پانچ بچے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس کیس میں ایک شخص بھی مدعی بننے کو طور نہیں ہے اور آپ اس حد تک اس معاشرے کی پستی کو دیکھیں کہ جب پولیس چھاپے مارنے جا رہی ہے تو خواتین ان پر پتھراؤ کر رہی تھیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes
اپنا تبصرہ لکھیں