کیکر کی پھلیاں –
دنیا بھر میں جہاں ترقی یافتہ اقوام سائنسی ایجادات کے بل بوتے پر طاقت حاصل کرنے میں مصروف ہیں، وہیں قدرت نے ہمیں اپنی سرزمین پر ایک ایسا ہتھیار دیا ہے جو ایٹم بم کی طرح طاقتور ہے، مگر اس کی طاقت تباہی میں نہیں بلکہ تخلیق، بقا اور زندگی میں ہے۔ یہ ہتھیار ہے: کیکر کی پھلیاں اور بیج۔
کیکر کیا ہے؟
کیکر (Acacia nilotica یا Babool) ایک خودرو درخت ہے جو پاکستان، بھارت، مشرقِ وسطیٰ، افریقہ اور دیگر گرم و خشک علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ درخت کم پانی میں بھی پروان چڑھ سکتا ہے، اور زمین کی زرخیزی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کیکر کی پھلیاں – پوشیدہ خزانہ
کیکر کی پھلیاں محض ایک بیج نہیں بلکہ فطرت کے خزانے کا مرکز ہیں۔ ان میں قدرتی طور پر ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو:
مویشیوں کے لیے اعلیٰ چارہ بناتے ہیں
زمینی حیاتیات کو خوراک فراہم کرتے ہیں
انسانی طب میں بطور دوا استعمال ہوتے ہیں
زمین کو نائٹروجن فراہم کرکے زرخیز بناتے ہیں
اور سب سے بڑھ کر: یہ ماحول کے دشمن، کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرکے آکسیجن خارج کرتے ہیں
ماحولیاتی تحفظ میں کردار
کیکر کا درخت ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف ایک قدرتی محافظ ہے۔ یہ:
ہوائی آلودگی کو کم کرتا ہے
زمین کے کٹاؤ کو روکتا ہے
صحراؤں میں سبز انقلاب لا سکتا ہے
اور خشک علاقوں میں زراعت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرتا ہے
طب اور علاج میں استعمال
یونانی، آیورویدک اور دیسی طب میں کیکر کے مختلف حصے صدیوں سے استعمال ہو رہے ہیں:
پھلیوں کا سفوف دست، پیچش اور آنتوں کی بیماریوں میں مفید ہے
درخت کی چھال زخموں، دانتوں کی بیماریوں اور گلے کی سوزش میں کام آتی ہے
بیجوں سے حاصل شدہ اجزاء جلدی امراض میں استعمال ہوتے ہیں
🐄 مویشی پال حضرات کے لیے خزانہ
کیکر کی پھلیاں مویشیوں کے لیے قدرتی پروٹین، فائبر اور معدنیات کا بہترین ذریعہ ہیں۔ جب باقی چارہ ختم ہو جائے، تب بھی کیکر کی سوکھی پھلیاں جانوروں کو توانائی مہیا کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دیہی علاقوں میں اس درخت کو “رزق کا درخت” بھی کہا جاتا ہے۔
آنے والی نسلوں کے لیے تحفہ
جب ہم درخت لگاتے ہیں، تو صرف لکڑی یا سائے کے لیے نہیں، بلکہ ہم ایک پوری زندگی کا نظام اگاتے ہیں۔ کیکر جیسا درخت آنے والی نسلوں کو:
صاف فضا
صحت مند ماحول
زرخیز زمین
اور خود انحصاری کا سبق دیتا ہے
پیغام
ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کیکر اور اس جیسے دیگر مقامی درخت ہماری ثقافت، زراعت، معیشت اور صحت کے لیے ناگزیر ہیں۔ اگر آج ہم نے ان کی قدر نہ کی، تو آنے والے کل میں شاید صرف تصویروں میں ہی درخت باقی رہ جائیں۔
درخت کاٹنا بربادی ہے، درخت لگانا بقا ہے۔
آئیں! کیکر کی پھلیاں جیسے قدرتی خزانے کو عام کریں، ان کی افادیت کو سمجھیں اور اپنی زمین کو محفوظ بنائیں۔
