کیتھرین پیریز شکدم

کیتھرین پیریز شکدم: ایران کی اعلیٰ قیادت تک پہنچنے والی اسرائیلی جاسوس

کیتھرین پیریز شکدم ایک فرانسیسی-یہودی صحافی، تجزیہ‌کار، اور مبینہ طور پر اسرائیلی جاسوس ہیں جنہیں ایران کے اعلیٰ سیاسی اور مذہبی حلقوں تک مبینہ رسائی حاصل رہی ہے.
کیتھرین پیریز شکدم نے 2010 کے دوران متعدد بار ایران کا دورہ کیا اور اسلامی جمہوریہ کے سرکاری میڈیا اداروں، بشمول رہبرِ اعلیٰ آیت‌الله خامنہ‌ ای کی ویب سائٹ اور سپاہ پاسداران سے وابستہ پلیٹ فارمز کے لیے مضامین تحریر کیے۔
ایران کے بعض سیاسی حلقوں نے انھیں ’جاسوس‘ قرار دیا جو مبینہ طور پر اسلامی جمہوریہ میں اقتدار کے اعلیٰ ترین حلقوں تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔
تاہم بعد میں ان کے اسرائیلی اخبار ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کی ویب سائٹ پر شائع شدہ بلاگز، جن میں انھوں نے تہران کے سفر اور ایرانی قیادت پر تنقیدی خیالات کا اظہار کیا تھا.
ٹائمز آف اسرائیل‘ جو آج بھی کیتھرین شکدم کے مضامین شائع کرتا ہے، کے مطابق وہ فرانس میں ایک سیکولر یہودی خاندان میں پیدا ہوئیں اور بعد ازاں ایک یمنی مسلمان مرد سے شادی کے بعد اسلام اور مشرق وسطیٰ کے امور میں دلچسپی لینے لگیں۔
ایران میں قیام کے دوران شکدم خود کو ایک مسلمان خاتون اور شیعہ عقائد کی پیروکار کے طور پر پیش کرتی تھیں۔
کیتھرین شکدم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی یمن سے متعلق امور کی مشیر رہ چکی ہیں۔
اس وقت کئی میڈیا اداروں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کیتھرین پیریز شکدم کے بعض ایرانی حکام کے ساتھ مبینہ ذاتی تعلقات کے بارے میں رپورٹس گردش کر رہی تھیں۔
ایران کے سابقہ رکنِ پارلیمان مصطفی کواکبیان کے کیتھرین پیریز شکدم سے متعلق ایک ٹی وی مباحثے میں اسرائیلی انٹیلیجنس کے ایران میں مبینہ اثر و رسوخ پر بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شکدم نے ایران کے اپنے دوروں کے دوران ’اسلامی جمہوریہ کے 120 نہایت اہم افراد کے ساتھ جنسی تعلقات کے ذریعے‘ نظام میں رسائی حاصل کی۔
کیتھرین شکدم نے 2017 میں اُس وقت کے صدارتی امیدوار ابراہیم رئیسی کا انٹرویو بھی کیا تھا.پاسدارانِ انقلاب سے تعلق رکھنے والے کئی افراد اور وہ میڈیا ادارے جنھوں نے ماضی میں شکدم سے انٹرویو کیے تھے، ان سے لاتعلقی ظاہر کرنے لگے اور وضاحتی بیانات جاری کیے۔

50% LikesVS
50% Dislikes
اپنا تبصرہ لکھیں