خاتون سربراہ

برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کی پہلی خاتون سربراہ کون ہیں

برطانوی خفیہ ایجنسی MI6، جو جیمز بانڈ کی فلموں سے مشہور ہے، نے اپنی 116 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون، بلیز میٹرویلی، کو اپنا سربراہ (’سی‘) مقرر کیا ہے۔ 47 سالہ میٹرویلی، جو 1999 سے MI6 کے ساتھ وابستہ ہیں، ادارے کی 18ویں سربراہ بنیں گی. وہ رواں سال کے آخر میں موجودہ سربراہ سر رچرڈ مور کی جگہ لیں گی۔
فی الحال وہ MI6 کے ٹیکنالوجی اینڈ ایوویشن ڈویژن کی ڈائریکٹر جنرل ہیں، جسے جیمز بانڈ کی فلموں میں ’کیو‘ برانچ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کردار میں، وہ جدید ٹیکنالوجی، جیسے کہ ڈیجیٹل ٹریڈ کرافٹ اور AI، کے ذریعے خفیہ ایجنٹس کی شناخت کو محفوظ رکھنے اور دشمن ممالک جیسے چین کی بائیو میٹرک نگرانی سے بچنے کے لیے کام کرتی ہیں۔
ایم آئی سکس دو دیگر برطانوی خفیہ اداروں ایم آئی فائیو اور جی سی ایچ کیو کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔
میٹرویلی نے MI5 (برطانوی اندرونی سیکیورٹی ایجنسی) میں بھی ڈائریکٹر لیول کے کردار ادا کیے ہیں، جہاں انہوں نے قومی ڈھانچے کی حفاظت اور سائبر حملوں کے خلاف حکمت عملی بنائی۔ 2024 میں، انہیں برطانوی خارجہ پالیسی کے لیے خدمات کے اعتراف میں آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج (CMG) سے نوازا گیا۔ برطانوی وزیراعظم کیر اسٹارمر نے اس تعیناتی کو “تاریخی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ “ایک ایسے وقت میں ہوئی جب انٹیلی جنس ایجنسیوں کا کردار کبھی بھی اتنا اہم نہیں تھا.
انھوں نے ٹیلیگراف اخبار کو ایک انٹرویو دیا تھا جس میں انھوں نے بتایا تھا کہ برطانیہ کی قومی سلامتی کو مختلف اقسام کے خطرات کا سامنا ہے۔
ان کا موقف تھا کہ ’روسی ریاست کی سرگرمیاں ایک خطرہ ہیں اور چین دنیا کو بدل رہا ہے اور اس کی وجہ سے مواقع بھی ہیں اور خطرات بھی۔

انٹیلیجنس سروس ایکٹ 1974 کے سیکشن سات کے تحت ایم آئی سکس کے ایجنٹ کو ایسا کام سونپا جا سکتا ہے جو غیر قانونی تصور ہو سکتا ہے جس میں جان لیوا طاقت کا استعمال بھی شامل ہے۔ تاہم یہ ایک طویل اور پیچیدہ قانونی عمل کے بعد ہوتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes
اپنا تبصرہ لکھیں