اپنی بیٹیوں کو کتابوں سے جوڑیں۔
ایک عربی کہاوت ہے کہ ایک عورت کا کتاب پڑھنا ایسا یے جیسے وہ کتاب شوہر اور بچوں نے بھی پڑھ لی لو۔
پھر غیبت، فیشن اور ٹرینڈز کو ڈسکس کرنے سے بہتر ہے کہ خواتین آپس میں کتابوں پر تبصرہ کریں۔
ایسی کتابیں جن میں دین داری سیکھائی جائے جو اللہ کے قریب کریں۔ کتابوں کے انتخاب میں احتیاط کریں ہر کتاب اس قابل نہیں ہوتی کہ اسے پڑھا جائے جیسے بیہودہ رومانوی ناولز یا لٹریچر اور کچھ کتابیں اچھی تو بہت ہوتی ہیں مگر پڑھنے والے کا زہن اتنا میچور نہیں ہوتا کہ اصل معنی و مفہوم تک پہنچ سکے بہتر ہے کہ احتیاط سے کام لیا جائے۔
مگر ہر اچھی کتاب انسان کے لیے ایک استاد جیسی ہوتی ہے۔
100% LikesVS
0% Dislikes