حضرت عیسٰی علیہ السلام

حضرت عیسٰی علیہ السلام سے متعلق احادیث

حضرت عیسٰی علیہ السلام سے متعلق احادیث
اگر کوئی ابہام ہو تو براہ مہربانی قرآن و حدیث کے حوالے دے درستگی فرمائیے۔
—–ا
حدیث نبوی
حیات و نزول مسیح علیہ السلام کے متعلق احادیث درجہ تواتر کو پہنچتی ہیں۔ ان احادیث کا متواتر ہونا علامہ محمد انور شاہ کشمیری نے اپنی کتاب،
[«التصريح بما تواتر في نزول المسيح»] میں ثابت کیا ہے۔
وعن ابي هريرة رضي اللہ عنہ قال : ( كيف انتم اذا نزل ابن مريم فيكم وامامكم منكم (رواہ البخاري ومسلم)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کیا حال ہوگا تمہارا کہ جب عیسٰی ابن مریم آسمان سے نازل ہوں گے اور تمہارا امام تم میں سے ہوگا۔
عن عبد اللّہ بن عمر قال: قال رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلمَ: ينزل عيسى ابن مريم عليہ السلام إلى الأرض فيتزوج ويُولَد لہ ويمكث خمسًا وأربعين سنة ثم يموت فيُدفن معي في قبري فأقوم أنا وعيسى ابن مريم من قبر واحدٍ بين أبي بكر وعمر (رواہ ابن الجوزي في کتاب الوفاء)
عبد اللہ ابن عمر سے روایت ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ زمانہ آئندہ میں عیسٰی علیہ السلام زمیں پر اُتریں گے اور میرے قریب مدفون ہوں گے۔ قیامت کے دن میں اور مسیح ابن مریم، ابو بکر وعمر کے درمیان میں والی ایک ہی قبر سے اُٹھیں گے۔
عن الحسن مرسلاً قال: قال رسول اللہ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم لليهود ان عيسى لم يمت وانہ راجع اليكم قبل يوم القيامة (اخرجہ ابن كثير في تفسير آل عمران)
امام حسن بصری سے مرسلاً روایت ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے یہود سے فرمایا کہ عیسٰی علیہ السلام نہیں مرے وہ قیامت کے قریب ضرور لوٹ کر آئیں گے۔
دیگر بہت سی احادیث مبارکہ سے ثابت ہے کہ عیسٰی علیہ السلام کے نزول کے وقت مسلمانوں کے امام، امام مہدی علیہ السلام ہوں گے اور عیسٰی علیہ السلام اس ہدایت یافتہ امام کی اقتداء میں نماز ادا کریں گے۔۔

اپنا تبصرہ لکھیں