گاجر کا استعمال اور اس کے متعدد فوائد

گاجر کا استعمال اور اس کے متعدد فوائد
گاجر کے سبز پتوں میں بھی حیاتین ، معدنیات اور لحمیات وافر مقدار میں پاۓ جاتے ہیں جو صحت کے لئے بہت ہی مفید ہوتے ہیں.
گاجر میں پاۓ جانے والے کھاری اجزاء انسانی جسم میں خون کو صاف رکھتے ہیں ۔
یہ بدن کی نشوونما کرنے کے ساتھ ساتھ جسم میں تیزابیت پیدا کرتی ہے ۔
گاجر کے رس کو کرشماتی مشروب کہا جاتا ہے جو بچوں اور بڑوں کے لیۓ یکساں مفید ہے.
گاجر کا جوس آنکھوں کو توانا کرتا ہے ۔
انسانی جلد کو تروتازہ رکھنے میں گاجر بہت ہی معاون ثابت ہوئی ہے ۔
کھانے کے بعد گاجر کو چبا کر کھانے سے منہ میں پا ۓ جانے والے جراثیم ہلاک ہو جاتے ہیں ۔ مسوڑھوں سے خون بند ہو جاتا ہے اور دانتوں کا انحطاط رک جاتا ہے ۔
گاجر ہاضمہ کی خرابیوں کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے ۔
معدے کے السر کو گاجر کا استعمال روکتا ہے اور ہاضمہ کی دیگر بیماریوں سے نجات دیتا ہے ۔
چھوٹی اور بڑی آنت کی بہت سی بیماریوں میں مؤثر ہے ۔
گاجر اور پالک کا رس ملا کر پینے سے قبض رفع ہو جاتی ہے اور انتڑیاں صاف ہو جاتی ہیں ۔
قوتِ مدافعت میں بہتری
گاجر میں وافر مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات پائی جاتی ہیں اور خاص طور پر یہ وٹامن سی نامی اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور ہوتی ہے۔ وٹامن سی نہ صرف انسانی جسم کو مختلف بیماریوں سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتا ہے.
اس سبزی میں وٹامن کے اور کیلشیم بھی پائے جاتے ہیں جو کہ ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ گاجر میں فاسفورس بھی پائی جاتی ہے جو کہ ہڈیوں کی صحت میں بہتری لانے کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے۔
دوران اسہال گاجر کا رس پانی اور نمکیات کی کمی کو پورا کرتا ہے ۔
پیٹ کے کیڑوں کے لیۓ بھی گاجر کا جوس بےحد مفید ہے ۔
ہائی بلڈ پریشر کا علاج
گاجر اور اس کے جوس کو ہائی بلڈ پریشر کا بھی بہترین علاج تصور کیا جاتا ہے کیوں کہ اس سبزی میں پوٹاشیم اور فائبر کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کہ ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

مزید خبریں

جنسی زیادتی
اعداد و شمار

وہ ممالک جہاں خواتین کے ساتھ سب سے زیادہ جنسی زیادتی کے واقعات ہوتے ہیں

وہ ممالک جہاں خواتین کے ساتھ سب سے زیادہ جنسی زیادتی کے واقعات ہوتے ہیں (فی 100,000 باشندوں میں ریپ کی اطلاع دی گئی) 1. بوٹسوانا – 92.93 2. لیسوتھو – 82.68 3. جنوبی افریقہ – 72.10 4. برمودا –

Read More »