پاک فوج کے میڈیا ونگ نے بتایا کہ فوج نے ہفتہ کی صبح پاکستانی فضائیہ کے میانوالی ٹریننگ ایئر بیس پر دہشت گردانہ حملے کو ناکام بنانے کے بعد کلیئرنس آپریشن میں نو دہشت گرد مارے گئے۔
یہ پیشرفت واقعات کی ایک سیریز کے بعد سامنے آئی ہے جس میں بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں کم از کم 17 فوجی شہید ہوئے۔
ان میں گوادر میں عسکریت پسندوں کا حملہ، ڈیرہ اسماعیل خان میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ اور کے پی کے لکی مروت میں سکیورٹی آپریشن شامل ہیں۔ چوتھا واقعہ، ڈی ایل خان میں ایک اور ریموٹ کنٹرول دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد ہلاک اور کم از کم 24 زخمی ہوئے۔
صبح جاری ہونے والے ایک بیان میں، انٹر سروسز پبلک ریلیشنز نے کہا تھا کہ فضائی اڈے پر حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے، تین دہشت گردوں کو “بے اثر” کر دیا گیا ہے اور تین دیگر الگ تھلگ” ہیں۔
دوپہر کو فوج نے تصدیق کی کہ “پی اے ایف ٹریننگ ایئربیس میانوالی میں کومبنگ اور کلیئرنس آپریشن ختم ہو گیا ہے اور تمام نو دہشت گردوں کو جہنم میں بھیج دیا گیا ہے”۔
اس میں مزید کہا گیا کہ یہ آپریشن “آج صبح بیس پر بزدلانہ اور ناکام دہشت گردانہ حملے کے بعد آس پاس کے علاقے میں کسی بھی ممکنہ خطرے کو ختم کرنے کے لیے” شروع کیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ پی اے ایف کے کسی بھی فنکشنل آپریشنل اثاثوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، جبکہ حملے کے دوران پہلے سے مرحلہ وار تین نان آپریشنل طیاروں کو کچھ نقصان پہنچا۔
بیان میں زور دے کر کہا گیا کہ آپریشن کا فوری اور پیشہ ورانہ اختتام امن کے تمام دشمنوں کے لیے ایک واضح یاد دہانی کا کام کرتا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج چوکس رہتی ہیں اور کسی بھی خطرے سے وطن کا دفاع کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔