شامی حکام نے بتایا کہ شام کے صوبہ حمص میں ایک فوجی کالج پر گریجویشن کی تقریب کے دوران ڈرون حملے میں عام شہری اور فوجی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
شام کے سرکاری وزیر صحت نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد 100 سے زائد ہو گئی ہے، جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔
حمص ڈرون حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ؟
حمص میں ڈرون حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے، جس کا الزام شامی حکومت نے صرف “معروف بین الاقوامی فورسز کے حمایت یافتہ” جنگجوؤں پر عائد کیا ہے۔
یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ یہ حملہ شامی حکومت کے اندر داخلی تقسیم کا نتیجہ ہو سکتا ہے، کیونکہ صدر بشار الاسد کی حکمرانی اور ملک کی معاشی صورتحال پر عدم اطمینان بڑھتا جا رہا ہے۔
50% LikesVS
50% Dislikes