مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بدھ کے روز لاہور میں پارٹی کے سپریم لیڈر نواز شریف کی رواں ماہ کے آخر میں وطن واپسی پراستقبال کی تیاریوں کے حوالے سے بلائے گئے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف انتقام کے لیے واپس نہیں آرہے ہیں۔
نواز شریف، جو 2019 سے خود ساختہ جلاوطنی میں ہیں، طبی بنیادوں پر اپنی سات سال کی قید کے دوران ہی لندن روانہ ہوئے۔ ان چار سالوں میں نواز شریف کو العزیزیہ اور ایون فیلڈ بدعنوانی کے مقدمات میں مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے اشتہاری مجرم قرار دیا گیا۔
گزشتہ ماہ، شہباز نے تصدیق کی تھی کہ ان کے بڑے بھائی 21 اکتوبر کو وطن واپس آرہے ہیں۔ بعد ازاں، مسلم لیگ (ن) نے اعلان کیا تھا کہ نواز لندن سے واپسی پر “ہر قسم کے حالات” کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ایک روز قبل مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ نواز شریف حفاظتی ضمانت کے ساتھ وطن واپس آئیں گے اور لاہور میں اپنے (استقبال) کے بعد “عدالت کے سامنے ہتھیار ڈال دیں گے۔”
انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ 21 اکتوبر کو نواز شریف کے استقبال کے لیے مینار پاکستان آئیں۔ ساتھ ہی شہباز شریف نے زور دے کر کہا کہ نواز شریف انتقام لینے نہیں بلکہ ملک کو ایک بار پھر خوشحالی کی راہ پر لے جانے کے لیے پاکستان واپس آ رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ وہ کردار جنہوں نے نواز شریف کے ساتھ ناانصافی کی، آپ انہیں اچھی طرح جانتے ہیں۔ لیکن جو فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے – کیا بدلہ لیا جائے یا غریبوں اور یتیموں کی مدد کی جائے؟
شہباز نے اپنے خطاب کا اختتام ایک بار پھر کارکنوں کو 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر آنے کی دعوت دے کر کیا۔