افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بدھ کے روز کہا کہ پاکستان کا غیر دستاویزی افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ “ناقابل قبول” ہے اور حکام پر زور دیا کہ وہ پالیسی پر نظر ثانی کریں۔
یہ بیان ایک دن بعد آیا ہے جب نگراں حکومت نے تمام غیر دستاویزی تارکین وطن بشمول افغان شہریوں کو 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنے کا الٹی میٹم دیا تھاخلاف ورزی کی صورت میں ان کو قید اور یا متعلقہ ممالک میں ڈی پورٹ کرنے کا عندیا دیا تھا۔
یہ فیصلہ وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی سربراہی میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس میں آرمی چیف سمیت دیگر نے شرکت کی۔ کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ سرحد کے آر پار نقل و حرکت پاسپورٹ اور ویزوں سے مشروط ہوگی، جبکہ الیکٹرانک افغان شناختی کارڈ (یا ای تذکرہ) صرف 31 اکتوبر تک قبول کیے جائیں گے۔
50% LikesVS
50% Dislikes