*ناقابل یقین پی آئی اے* PIA
‘مالٹا کا رقبہ صرف 315 مربع کلومیٹر اور آبادی چار لاکھ 29 ہزار ہے
یوں یہ یورپ کے مختصر لیکن خوبصورت ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے‘
یہ ملک یورپ میں ہونے کے باوجود پاکستان کے ساتھ ایک دلچسپ رشتے میں بندھاہوا ہے‘ یہ رشتہ آپ کو بھی حیران کر دے گا‘
مالٹا نے 1971ء میں اپنی ائیر لائین بنانے کا فیصلہ کیا‘ البرٹ میزی کو منصوبے کا چیئرمین بنایا گیا‘ میزی نے سول ایوی ایشن اور ائیر لائین تشکیل دینی تھی‘ انٹرنیشنل ٹینڈر ہوا۔
ہماری پی آئی اے ایشیا کی سب سے بڑی اور کامیاب ائیر لائین تھی‘ پی آئی اے نے ٹینڈر بھر دیا‘
مالٹا کو یورپ‘ مشرق بعید اور امریکا کی کمپنیوں کی طرف سے بھی کاغذات موصول ہوئے تھے
*بورڈ نے پڑتال کی امریکا یورپ اور مشرق بعید کے ٹینڈرز مسترد کیے اور پی آئی اے کو سلیکٹ کر لیا‘*
پی آئی اے نے مالٹا کے ساتھ ائیر لائین پارٹنر شپ کی اور صرف ایک سال میں ائیر مالٹا کے نام سے یورپ میں ایک شاندار ائیر لائین کھڑی کر دی‘
*ائیر مالٹا 31مارچ 1973ء کو بنی اور پی آئی اے نے یکم اپریل 1974ء کو اس کا پہلا طیارہ ٹیک آف کرا دیا۔*
پاکستانی ماہرین نے اس ایک برس میں مالٹا کی سول ایوی ایشن بنائی‘ ائیرپورٹس کو یورپین لُک دی اور ائیر لائین کو بھی آپریشنل کر دیا
آج ائیر مالٹا یورپ کی کامیاب اور منافع بخش ائیر لائینز میں شامل ہے یہ یورپ افریقہ اور امریکا کو بھی کور کرتی ہے اور اس کی فلائیٹس مشرق بعید بھی جاتی ہیں‘
*ائیر مالٹا کو 49 برس ہو چکے ہیں‘ مالٹا کے لوگوں نے ان 49 برسوں میں پی آئی اے کا احسان یاد رکھا‘*
مالٹا دنیا کا واحد ملک ہے جس نے پی آئی اے کو اپنے تعلیمی سلیبس میں شامل کر رکھا ہے
یہ لوگ آج بھی ساتویں جماعت کے بچوں کو پی آئی اے کی مہربانی پڑھاتے ہیں اور مالٹا کے بچے پی آئی اے پر مضمون لکھ کر آٹھویں جماعت میں جاتے ہیں۔
یہ اس پرانے زمانے کی بات ہے جب پی آئی اے نے پوری دنیا کو حیران کردیا تھا
ہماری قومی ائیر لائین نے اس گولڈن دور میں بے شمار کمالات کیے
اس نے ائیر مالٹا کی طرح سنگا پور ائیر لائین بنائی‘ کوریا کو سول ایوی ایشن اور ائیر لائین بنانے میں مدد دی‘ ملائشین ائیر لائین بنائی اور ایمریٹس کی بنیاد رکھی‘ یہ بات آج کے زمانے میں شیخی محسوس ہوتی ہے
کہ ہم نے ایمریٹس کو کرائے پر جہاز بھی دیے تھے اور پائلٹ اور ائیر ہوسٹس بھی‘
ہم نے دنیا کی پانچ بڑی ائیر لائینز کے عملے کو ٹریننگ بھی دی تھی‘
آپ کو یہ بات بھی عجیب لگے گی کراچی کبھی ایشیا کا دروازہ ہوتا تھا
۔
ایشیا کے 80فیصد مسافر کراچی سے ہو کر یورپ‘ افریقہ اور امریکا جاتے تھے اور یورپ‘ افریقہ اور امریکا کے مسافر بھی ایشیا میں داخل ہونے سے پہلے کراچی میں اترتے تھے
لیکن وہ شاندار ماضی اور وہ شاندار ائیر لائین آج کہاں ہے؟