بھارت کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل پر کینیڈا کی طرف سے فراہم کردہ کسی بھی “مخصوص” معلومات کو دیکھنے کے لیے تیار ہے۔
ایس جے شنکر جون میں کینیڈا میں ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل کا حوالہ دے رہے تھے۔
کشیدگی اس وقت بھڑک اٹھی جب کینیڈا نے حال ہی میں کہا کہ وہ ہندوستانی ریاست کو کینیڈا میں ہونے والے قتل سے جوڑنے والے “معتبر الزامات” کی تحقیقات کر رہا ہے۔
بھارت نے اس دعوے کو ’بے بنیاد‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔
مسٹر جے شنکر نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے کینیڈا سے کہا ہے کہ وہ قتل کے بارے میں کسی بھی “متعلقہ” الزامات کی تحقیقات کے لیےتعاون کرنے پر تیار ہے.انہوں نے ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا کہ دہلی کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے۔ وہ منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب سے قبل نیویارک میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کینیڈینوں کو بتایا کہ ماورائے عدالت قتل حکومت ہند کی پالیسی نہیں ہے، دیکھو اگر آپ کے پاس کچھ متعلقہ ہے، تو آپ کچھ جانتے ہیں تو ہمیں بتائیں – ہم اسے دیکھنے کے لیے تیار ہیں۔