ملک کی خلائی ایجنسی نے اگلے پانچ سالوں میں جیو انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کے لئے کم از کم 50 یونٹس تشکیل دیئے ہیں۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سربراہ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ بھارت مختلف مدار میں سیٹلائٹس کی ایک پرت بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے جو فوجیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے اور پڑوسی ممالک چین اور پاکستان کے ساتھ سرحدوں پر ہزاروں کلومیٹر کی تصاویر لینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی بمبئی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شری دھرا پنیکر سومناتھ نے کہا کہ بڑے پیمانے پر سیٹلائٹ لانچ کرنے سے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔
ہم اس سے نمٹنے کے لئے سیٹلائٹ لانچ کرتے رہے ہیں ، لیکن اب سوچنے کا ایک مختلف طریقہ ہے اور ہمیں اسے زیادہ اہم انداز میں دیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ [کسی بھی] قوم کی طاقت یہ سمجھنے کی صلاحیت ہے کہ اس کے آس پاس کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیو انٹیلی جنس کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے 50 سیٹلائٹ پہلے ہی تشکیل دیئے جاچکے ہیں اور اگلے پانچ سالوں میں لانچ کیے جاسکتے ہیں۔
سومناتھ نے زور دے کر کہا کہ اگر ہندوستان کو ایک “مضبوط قوم” بننا ہے تو اس کے پاس موجود 54 سیٹلائٹس سے دس گنا زیادہ سیٹلائٹ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرحدوں پر تبدیلیوں کا پتہ لگانے کے لئے سیٹلائٹس کی صلاحیت کو بہتر بنانا اور اعداد و شمار کے تجزیے اور صرف ضروری معلومات کا تجزیہ کرنے میں مصنوعی ذہانت سے متعلق اور اعداد و شمار سے چلنے والے نقطہ نظر کو مربوط کرنا بھی ضروری ہے۔