بھارت کی خلائی ایجنسی نے چندریان 3 خلائی جہاز کے ذریعے لی گئی چاند کی پہلی تصاویر جاری کر دی ہیں، بھارتی خلائی جہاز ہفتے کے روز چاند کے مدار میں داخل ہوا تھا۔تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ چاند کی سطح پر گڑھے بڑے اور بڑے ہوتے جا رہے ہیں جیسے جیسے خلائی جہاز قریب آتا ہے۔چندریان 3 کا lander and rover لینڈر اور روور 23 اگست کو سطح پر پہنچنے والے ہیں۔
کامیاب ہونے کی صورت میں بھارت قطب جنوبی کے قریب کنٹرولڈ “سافٹ لینڈنگ” کرنے والا ایشیا کا پہلا ملک ہوگا۔یہ امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد چاند پر سافٹ لینڈنگ حاصل کرنے والا صرف چوتھا ملک بن جائے گا۔خلائی جہاز نے تقریباً 10 دن تک زمین کے گرد چکر لگانے کے بعد اسے گزشتہ منگل کو ٹرانسلونر مدار میں بھیجا گیا اور ہفتہ کو چاند کے مدار میں کامیابی کے ساتھ داخل کیا گیا۔
بھارتی خلائی تحقیقی ایجنسی (Isro) نے کہا کہ تمام تحقیق اور جانچ پڑتال سے پتہ چلتا ہے کہ چندریان 3 اچھی حالت میں ہے۔یہ مسلسل تیسرا موقع ہے کہ اسرو نے چاند کے مدار میں خلائی جہاز کو کامیابی کے ساتھ داخل کیا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چندریان 3 چاند کی تلاش کے میں بھارت کا پہلا مشن ہے جو چاند کی تلاش اور تحقیق میں کامیابی سے مدار میں داخل ہوا۔یہ مرحلہ 2008 میں ملک کے پہلے چاند مشن کے 13 سال بعد آیا پیش آیا ہے، جس نے خشک چاند کی سطح پر پانی کے مالیکیولز کی موجودگی کو دریافت کیا اور یہ ثابت کیا کہ چاند پر دن کے وقت کیسا ماحول ہوتا ہے۔
چندریان 2 جس میں ایک مدار، ایک لینڈر اور ایک روور بھی شامل تھا – کو جولائی 2019 میں لانچ کیا گیا تھا لیکن یہ صرف جزوی طور پر کامیاب رہا۔ اس کا مدار آج بھی چاند کے گرد چکر لگاتا ہے اور اس کا مطالعہ کرتا ہے، لیکن لینڈر روور نرم لینڈنگ کرنے میں ناکام رہا اور ٹچ ڈاؤن کے دوران گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
اسرو ISROکے سربراہ سریدھرا پنیکر سوماناتھ نے کہا ہے کہ ہندوستان کی خلائی ایجنسی نے اپنے حادثے سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا بغور مطالعہ کیا اور چندریان 3 میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے لیے مشقیں کیں، جس کا وزن 3,900 کلوگرام ہے اور اس کی لاگت 6.1 بلین بھارتی روپے ہے۔