چین کے سابق ویرخارجہ کن گینگ کی جگہ چین کے وزیر خارجہ کے طور پر دوبارہ تعینات ہونے والے وانگ یی بین الاقوامی سطح پر بہت سے لوگوں کے لیے ایک شناسا اور مانوس چہرہ ہوں گے۔69 سالہ کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی خارجہ امور کمیشن کے سربراہ کے طور پر پہلے ہی چین کے اعلیٰ سفارت کار ہیں۔ دیگربہت سے ممالک کے برعکس، چین کے وزیر خارجہ اپنے سفارتی معاملات میں سب سے زیادہ بااختیار نہیں ہوتے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں دیگر افراد، بشمول سینٹرل فارن افیئر کمیشن کے ڈائریکٹر کاایک عہدہ جس پر مسٹر وانگ بدستور فائز ہیں خارجہ پالیسی کی تشکیل پر زیادہ اثر انداز ہے۔اب وہ اس عہدے پر واپس آ گئے ہیں جس پر وہ پچھلی دہائی کے بیشتر عرصے سے فائز تھے۔
مسٹر وانگ سرکردہ “بھیڑیا جنگجو” معروف ہیں ،سفارت کاروں میں سے ایک جو اکثر بیجنگ کو کراس کرنے والوں کے خلاف جنگی بیان بازی میں جانے جاتے ہیں امریکہ میں بھی مشہور ہیں۔جون میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ ملاقات میں، انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کی چین کے بارے میں غلط فہمیاں چین کی غلط پالیسیوں کا باعث بنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین امریکہ تعلقات اتار چڑھاؤ سے گزرے ہیں، اور امریکہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ خود پر غور کرے، اور چین کے ساتھ مل کر اختلافات کو دور کرے اور سٹریٹیجک دوری سے بچنے کے لیے کام کرے۔مسٹر وانگ نے بیجنگ انٹرنیشنل اسٹڈیز یونیورسٹی میں انڈرگریجویٹ کے طور پر جاپانی زبان میں تعلیم حاصل کی اور پہلی بار 29 سال کی عمر میں وزارت خارجہ میں شمولیت اختیار کی۔ 2004 سے2007 تک انہوں نے ٹوکیو میں چین کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔اس کے بعد وہ 2008 سے چین کے پالیسی سازی کے تائیوان امور کے دفتر کی قیادت کرتے رہے، یہاں تک کہ وہ 2013 میں پہلی بار وزیر خارجہ مقرر ہوئے۔2020 میں انہوں نے چیک سینیٹ کے صدر Miloš Vystrčil کے تائیوان کے دورے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ چینی حکومت چیکوں کو سیاسی موقع پرستی کی بھاری قیمت ادا کرے گی۔اس رد عمل نے پراگ کو جوابی حملہ کرنے پر اکسایا اور پراگ کے آفیشلز نے ، چینی رہنماؤں کو غیر اخلاقی بدتمیز مسخرے کہہ کر مخاطب کیا۔
تاہم کروشل وقت میں کچھ مبصرین مسٹر وانگ کی دوبارہ تقرری کو چینی سفارت کاری کو مستحکم کرنے کے اقدام کے طور پر دیکھتے ہیں – ملک کی معیشت زوال پذیر ہے کیونکہ یہ کوویڈ کی وجہ سے تنہائی سے نکلی ہے اور وہ امریکہ کے ساتھ سرد مہری کے شکار تعلقات کو معمول میں لانے کی کوشش میں مصروف ہے۔
سینٹر فار چائنہ اینالائزز کے سینئر فیلو روری ڈینیئلز کے مطابق بڑی بین الاقوامی میٹنگز اگلے دور میں شیدول پر ہیں اس کے لیے مسٹر ژی نے ایک ایسے بندے کو مقرر کیا ہے جو کہ اپنے عہدے کے لیے کافی مناسب ہے
کونسل آن فارن ریلیشنز میں چائنا اسٹڈیز کے سینئر فیلو ایان جانسن کا اس تقرری پر تبصرہ تھا : وانگ یی اس سے پہلے بھی وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ ان کو اس جہاز کے فائر مین یا نگران کے طور پر بھیجا گیا ہے جس پر چینی مسافر سوار ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ وہ ایسا کرے گا کیونکہ وہ ایک بہت ہی قابل اہلکار ہے۔