تہران نےایرانی لوگوں کی فلاح و بہبود کےلیے نقد رقم کے عوض پانچ مشتبہ امریکی جاسوسوں کو رہا کیا تھا۔تہران کی جانب سے اسلامی جمہوریہ کے خلاف جاسوسی کے الزام میں پانچ امریکی شہریوں کو رہا کیے جانے کے بعد بھی واشنگٹن ایران کے منجمد اثاثوں میں 6 بلین ڈالر کی رکاوٹیں کھولنے کے اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔
گزشتہ ماہ ہونے والے معاہدے کے تحت یہ رقم جنوبی کوریا کے ایک بینک سے قطر کے ایک بینک میں منتقل کی گئی تھی، جہاں تہران امریکی محکمہ خزانہ کی کڑی نگرانی کے تحت اس تک رسائی حاصل کر سکتا تھا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نقد رقم صرف ایرانی لوگوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے گی۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو اسرائیل میں صحافیوں کو بتایا کہ اب قطر کو جو فنڈز گئے ہیں ان میں سے کچھ بھی ایران نے تاحال خرچ نہیں کیااور نہ ہی ان تک تاحال ایران کو رسائی حاصل ہوئی ہے۔
امریکہ نے جمعرات کو کہا کہ ایران کو قیدیوں کے تبادلے کے ایک حصے کے طور پر گزشتہ ماہ قطر کے ایک بینک میں رکھے گئے 6 بلین ڈالر کے ایرانی فنڈز تک رسائی نہیں ملے گی اور یہ کہ واشنگٹن کے پاس اکاؤنٹ کو مکمل طور پر منجمد کرنے کا حق برقرار ہے۔
ایرانی حمایت یافتہ فلسطینی حماس کے عسکریت پسندوں نے ہفتے کے روز اسرائیل پر حملہ کر کے 1,300 سے زیادہ افراد کو ہلاک اور متعدد کو یرغمال بنا کر فلسطینی غزہ کی پٹی میں واپس جانے کے بعد سے فنڈز تک ایرانی رسائی کا سوال توجہ کا مرکز بنا ہوا تھا۔