عرب قبیلہ جرھم پر تحقیقی نظر

عرب قبیلہ جرھم :
جرھم عرب کا ایک معروف و قدیم قبیلہ ہے، جو جنوبی لیبیا خصوصاً مغرب اور جنوبی صحارا میں قدیم زمانوں سے آباد ہے۔ ہیروڈوٹس نے اپنی تاریخ میں ان کا ذکر گرامینٹس کے نام سے کیا ہے۔ اس کا مرکز جرمة شہر تھا جو جنوبی لیبیا میں فیضان کے علاقے میں مغرب اور جنوب کی طرف پھیلا ہوا تھا۔
ریاست نجد میں بھی اس کے آثار ملتے ہیں، اور آج بھی الجزائر، تیونس اور لیبیا کے کچھ خاندانوں کی کنیت (جرمی، جرمونی اور زرما) اس نام سے باقی ہے۔ یمن میں بھی اب تک اس خاندان کے لوگ موجود ہیں۔ (اس سے تصدیق ہوتی ہے کہ یہ عرب ہیں), یہ ایک قدیم تہذیب قبیلہ تھا یعنی اس قبیلے نے ایک تہذیب بنائی تھی جس میں وہ اس وقت پہیے 🛞 کو جانتے تھے،۔ اس عہد میں پہیے سے گھوڑے 🐎 چلائے جاتے تھے، وہ سخت جنگجو تھے، ہتھیار بنانے میں کمال رکھتے تھے، انہوں نے صدیوں تک صحرا پر حکومت کی عرب جنوب میں واقع اکاکس پہاڑ پر اب بھی غاروں اور گڑھوں میں ان کے نوشتہ جات اور پتھروں پر ان کی رتھوں کی تصویریں محفوظ ہیں، یہاں تک کہ الجزائر اور نائجر کے صحراؤں میں بھی ان کے آثار موجود ہیں۔ اس کے علاوہ سلطنت عمان میں بھی وہی تحریریں موجود ہیں جو لیبیا میں ہیں، ان کی مہمات ریگستان سے آگے مالی اور نائجریا تک گئیں اور وہ وہاں بھی آباد ہو گئے تھے۔ آج بھی نائجیریا کے شہر نیامی میں ان کی باقیات موجود ہیں۔
ماخذ : صحرائے صحارا کے عرب۔، سلیمان ایوب کی کتاب {جرمة}
تحریر : منصور ندیم

50% LikesVS
50% Dislikes

مزید خبریں

جنسی زیادتی
اعداد و شمار

وہ ممالک جہاں خواتین کے ساتھ سب سے زیادہ جنسی زیادتی کے واقعات ہوتے ہیں

وہ ممالک جہاں خواتین کے ساتھ سب سے زیادہ جنسی زیادتی کے واقعات ہوتے ہیں (فی 100,000 باشندوں میں ریپ کی اطلاع دی گئی) 1. بوٹسوانا – 92.93 2. لیسوتھو – 82.68 3. جنوبی افریقہ – 72.10 4. برمودا –

Read More »