الیکٹرونک کاؤنٹر میئیرز

الیکٹرونک کاؤنٹر میئیرز جدید ہتھیاروں کو ناکارہ بنانے کے طریقے

جدید جنگوں میں تیز رفتار میزائل، ڈرونز، اور دیگر ہتھیاروں نے میدان جنگ کو بدل دیا ہے۔ لیکن کیا ان طاقتور ہتھیاروں کو ناکارہ بنایا جا سکتا ہے؟ الیکٹرونک کاؤنٹر میئیرز (ای سی ایم) اس سوال کا جواب ہیں، جو ریڈار، مواصلات، اور گائیڈنس سسٹمز کو خلل ڈال کر دشمن کے ہتھیاروں کو ’اندھا‘ یا بے اثر کر دیتے ہیں۔ مئی 2025 کے پاک-بھارت تنازع میں ای سی ایم کی کامیابی نے دنیا کی توجہ حاصل کی.

الیکٹرونک کاؤنٹر میژرز کیا ہیں؟

الیکٹرونک کاؤنٹر میئیرز (ای سی ایم) الیکٹرانک اور سائبر تکنیکیں ہیں جو دشمن کے ریڈار، سونار، انفراریڈ، یا لیزر سسٹمز کو گمراہ یا ناکارہ بناتی ہیں.
یہ تکنیکیں ہوائی جہاز، بحری جہاز، اور زمینی فوجوں کو میزائلوں اور ڈرونز سے بچاتی ہیں۔ ای سی ایم دو اقسام کی ہوتی ہیں.
فعال (Active): جیسے جیمنگ، جو ریڈیو سگنلز بھیج کر دشمن کے سسٹمز کو خلل ڈالتی ہے۔
غیر فعال (Passive): جیسے چاف اور فلیئرز، جو جھوٹے اہداف بناتے ہیں۔

تیز رفتار ہتھیاروں کو ناکارہ بنانے کے طریقے

ای سی ایم جدید ہتھیاروں، خاص طور پر ہائپرسونک اور کروز میزائلوں، کو ناکارہ بنانے کے لیے مختلف طریقوں پر انحصار کرتی ہیں.
ریڈار جیمنگ (Radar Jamming):
کیسے کام کرتا ہے؟: طاقتور ریڈیو سگنلز بھیج کر دشمن کے ریڈار کو ’نوائز‘ سے بھر دیا جاتا ہے، جس سے ہدف کا پتہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، پاکستانی فضائیہ نے مئی 2025 میں بھارت کے براہموس کروز میزائلوں کو جیمنگ کے ذریعے ناکارہ بنایا.
نوائز جیمنگ: ریڈار کو سگنلز سے مغلوب کرنا، جیسے بحری جہازوں پر ULQ-6 ٹرانسمیٹر
سپوفنگ: جھوٹے سگنلز بھیج کر میزائل کو غلط ہدف کی طرف لے جانا، جیسے پاکستان نے براہموس کو ہدف سے بھٹکایا. براہموس میں ٹرمینل گائیڈنس کے لیے ریڈار سیکر استعمال ہوتا ہے اور یقیناً اس سیکر کو جیم، سپوف یا کنفیوژکر کے ہدف سے بھٹکایا جا سکتا ہے.

چاف (Chaff):
کیسے کام کرتا ہے؟: ایلومینیم کی پتلی پٹیاں ہوا میں چھوڑی جاتی ہیں، جو ریڈار کے لیے جھوٹے اہداف بناتی ہیں۔ یہ دوسری جنگ عظیم سے استعمال ہو رہا ہے، جیسے ’ونڈو‘ تکنیک کہتے ہیں.

فلیئرز (Flares):
انفراریڈ گائیڈڈ میزائلوں کو گمراہ کرنے کے لیے گرمی خارج کرنے والے آلات چھوڑے جاتے ہیں، جو ہوائی جہازوں یا بحری جہازوں کو بچاتے ہیں.

اینٹی ریڈی ایشن میزائلز (ARMs):
دشمن کے ریڈار ٹرانسمیٹرز کو نشانہ بنانے والے میزائل، جیسے اسرائیل نے 2007 میں آپریشن آرچرڈ میں شامی ریڈار تباہ کیا. جیمنگ سگنلز جیمر کی جگہ بتا سکتے ہیں، جس سے ARM حملوں کا خطرہ ہوتا ہے.

سائبر حملے (Cyber Attacks):
میزائل کے مواصلاتی نظام یا سیٹلائٹ نیویگیشن کو ہیک کرنا، جیسے چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی سٹریٹجک سپورٹ فورس سیٹلائٹس کو نشانہ بناتی ہے.جی پی ایس پر انحصار کرنے والے میزائلوں (جیسے بھارت کا براہموس) کے خلاف موثر۔

فائبر آپٹک ڈرونز:
یہ ڈرونز کیبل کے ذریعے کنٹرول ہوتے ہیں، جو الیکٹرونک جیمنگ سے محفوظ ہیں اور دشمن کے میزائلوں کو ٹریک کر سکتے ہیں. یوکرین کی جنگ میں فائبر آپٹک ڈرونز نے روس کے ڈرونز کو ناکارہ بنایا.مستقبل کی جنگوں میں ای سی ایم کی نئی جہت، خاص طور پر ڈرون حملوں کے خلاف۔

50% LikesVS
50% Dislikes
اپنا تبصرہ لکھیں