اسٹیلتھ ٹیکنالوجی ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو کسی چیز کو ریڈار، انفراریڈ، پتہ لگانے سے بچنے کے قابل بناتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی عام طور پر فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے، خاص طور پر لڑاکا طیاروں اور بحری جہازوں میں۔ اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ دشمن کو بغیر پتہ چلے ان کے علاقے میں داخل ہو کر کارروائی کی جائے۔
ریڈار کراس سیکشن (Radar Cross Section – RCS) اس بات کا پیمانہ ہے کہ کسی جیٹ طیارے کو ریڈار پر دیکھنا کتنا آسان یا مشکل ہے۔ جتنا کم RCS ہو، ریڈار کے لیے اس طیارے کو دیکھنا اتنا ہی مشکل ہوتا ہے۔
اسٹیلتھ (Stealth) جیٹس خاص ڈیزائن اور اندرونی ہتھیاروں کے خانوں کی بدولت بہت کم RCS رکھتے ہیں۔ اس کے برعکس، غیر اسٹیلتھ لڑاکا طیارے اپنے ہتھیار بیرونی طور پر لے جاتے ہیں، جس سے ہتھیاروں کے ساتھ ان کا RCS بڑھ جاتا ہے۔ اسی لیے RCS کوئی مستقل چیز نہیں بلکہ مختلف حالات میں تبدیل ہوتا رہتا ہے — جیسے کہ طیارے کا زاویہ، لوڈ، اور ریڈار کی قسم۔
یہ بھی یاد رکھنا ضروری ہے کہ جو RCS ویلیوز اکثر ماخذ یا دستاویزات میں دی جاتی ہیں، وہ زیادہ تر بغیر ہتھیاروں کے “صاف” (clean) طیاروں کے لیے ہوتی ہیں، جو کہ جنگی حالات میں طیارے کی مکمل ریڈار موجودگی کی صحیح نمائندگی نہیں کرتیں۔
🛩️ اسٹیلتھ لڑاکا طیارے (RCS ہتھیاروں کے ساتھ بھی کم رہتا ہے):
F-22: تقریباً 0.0001 – 0.0005 مربع میٹر
F-35: تقریباً 0.001 – 0.005 مربع میٹر
J-20: تقریباً 0.05 – 0.5 مربع میٹر
J-35: تقریباً 0.005 – 0.02 مربع میٹر
Su-57: تقریباً 0.1 – 1 مربع میٹر
🛠️ غیر اسٹیلتھ لڑاکا طیارے – RCS ہتھیاروں کے حساب سے بدلتا ہے:
🔹 صاف حالت (Clean RCS – بغیر ہتھیاروں کے):
Rafale: تقریباً 0.5 – 1.0 مربع میٹر
Typhoon: تقریباً 0.25 – 0.75 مربع میٹر
Su-30 / Su-35: تقریباً 4 – 5 مربع میٹر
J-10C: تقریباً 3 – 5 مربع میٹر
F-16: تقریباً 1.2 – 1.5 مربع میٹر
🔺 مسلح حالت (Loaded RCS – ہتھیاروں کے ساتھ):
Rafale: تقریباً 5 – 10 مربع میٹر
Typhoon: تقریباً 4 – 8 مربع میٹر
Su-30 / Su-35: تقریباً 10 – 20 مربع میٹر
J-10C: تقریباً 8 – 15 مربع میٹر
F-16: تقریباً 5 – 12 مربع میٹر