فلسطین کے حامی کارکنوں کو فوری طور پر جیل بھیج دیا جانا چاہیے اگر وہ سینوٹاف( برطانوی فوجیوں کے لیے مشہور یادگار) کی بے حرمتی کرنے کی کوشش کرتے ہیں – – ہوم سکریٹری سویلا بریورمین نے 11 نومبر کو یوم جنگ بندی پر احتجاج کرنے کے منصوبوں کی روشنی میں متنبہ کیا۔
بریورمین نے ہفتے کے روز اسکائی نیوز کو بتایا ، “اگر کوئی سینوٹاف کو توڑ پھوڑ کرنا چاہتا ہے تو ، اسے جیل کی کوٹھری میں اس تیزی سے ڈالنا چاہئے جتنا ان کے پاؤں زمین کو چھو سکتے ہیں۔
سویلا بریورمین نے کہا ہے کہ اگر کارکنوں نے سینوٹاف جنگی یادگار میں توڑ پھوڑ کی تو اس کا فوری ردعمل ہو گا۔
اس نے وعدہ کیا کہ اگر پولیس کو ریلیوں کے دوران “انتہائی ناگوار” طرز عمل سے نمٹنے کے لیے کمک کی ضرورت ہو تو حکام “کارروائی کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے”۔
بریورمین نے فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کو “نفرت مارچ” کا لیبل لگانے پر دوگنا کر دیا، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ جب آزادی اظہار کی مشق نفرت انگیز نعروں میں “لائن کو عبور کرتی ہے” تو “کوئی عذر نہیں” ہوتا ہے۔
ہوم سکریٹری کا یہ بیان وزیر اعظم رشی سنک کے یومِ جنگ بندی کے مظاہروں کو “اشتعال انگیز اور بے عزت” قرار دینے کے بعد آیا، جس میں سینوٹاف اور دیگر جنگی یادگاروں کی بے حرمتی کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا گیا۔